کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
پروانہ۔مَنْ صَلَّى لِلَّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا فِي جَمَاعَةٍ يُدْرِكُ التَّكْبِيرَةَ الأُولَى كُتِبَ لَهُ بَرَاءَتَانِ: بَرَاءَةٌ مِنَ النَّارِ، وَبَرَاءَةٌ مِنَ النِّفَاقِ۔(ترمذی:241) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:جو اچھے طریقے سے وضو کرکے نماز کیلئے گیا اور لوگوں کو اِس حال میں پایا کہ وہ نماز پڑھ چکے تھےتو اللہ تعالیٰ اُسے اُس شخص کی طرح اجر عطاء فرمائیں گےجس نے نماز میں حاضر ہوکر(جماعت کے ساتھ)نماز پڑھی ہو، اور جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے والوں کے اجر میں کوئی کمی بھی نہیں کی جائے گی۔مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ وُضُوءَهُ، ثُمَّ رَاحَ فَوَجَدَ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا، أَعْطَاهُ اللهُ مِثْلَ أَجْرِ مَنْ صَلَّاهَا، أَوْ حَضَرَهَا، لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا۔(مسند احمد:8947)جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی فضیلت ستائیس درجہ زیادہ ہے یا پچیس : انفرادی نماز کے مقابلے میں جماعت کا ثواب کتنا ہے ، اس بارے میں دو طرح کی روایات ہیں : ٭ — 27 گنا زیادہ ثواب ملتا ہے ۔(بخاری:646) ٭ — 25 گنا زیادہ ثواب ملتا ہے ۔(بخاری:645) نوٹ: ایک مُرسل روایت میں نبی کریمﷺکا یہ اِرشادمَروی ہے: انسان کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اکیلے نماز پڑھنے کے مقابلے میں چوبیس گنا زیادہ ہے۔صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي الْجَمِيعِ، تَفْضُلُ عَلَى صَلَاةِ الرَّجُلِ وَحْدَهُ، أَرْبَعًا وَعِشْرِينَ صَلَاةً۔(مصنف عبد الرزاق:2002)ایک اور روایت میں بیس سے کچھ زیادہ درجہ فضیلت بھی معلوم ہوتی ہے:«فَضْلُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ عَلَى صَلَاةِ الرَّجُلِ وَحْدَهُ بِضْعٌ وَعِشْرُونَ دَرَجَةً»۔(مصنف عبد الرزاق:2003) لیکن چونکہ زیادہ تر روایات میں جماعت کی نماز کا درجہ پچیس اور ستائیس گنا زیادہ بیان کیا گیا ہے، لہٰذا پچیس اور ستائیس کی روایات ہی کو ترجیح دی گئی ہے۔