کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
کے درمیان جبکہ عرفات میں اُن کو جمع کیا جارہاہو۔ (11)مغرب اور عشاء کے درمیان جبکہ مزدلفہ میں اُن کو جمع کیا جارہا ہو۔ (12)فرض نماز کا وقت تنگ ہونے کی حالت میں ۔(13)نومِ غالب کے وقت یعنی جب نیند کا غلبہ ہو۔(کتاب الفقہ علی المذاھب الاربعۃ : 1/335) (مرقاۃ : 3/934)ایک رکعت نفل پڑھنا : ایک رکعت نفل پڑھنا ممنوع ہے ، اِس لئے کہ حدیث میں اِس کی ممانعت آئی ہے۔ائمہ کے درمیان اِس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ ایک رکعت نفل پڑھنا جائز ہے یا نہیں : شوافع و حنابلہ: جائز ہے ۔اِس لئے کہ حدیث میں نماز کو سراسرخیر و بھلائی قرار دیا گیا ہے، جو کم یا زیادہ دونوں طرح درست ہے۔”الصَّلَاةُ خَيْرُ مَوْضُوعٍ، فَمَنِ اسْتَطَاعَ أَنْ يَسْتَكْثِرَ فَلْيَسْتَكْثِرَ “۔ (طبرانی اوسط:243)ایک اور روایت میں ہے:فمن شاء استقل ومن شاء استكثر۔جو چاہے کم پڑھے یا زیادہ پڑھے۔(کنز العمال:21652) احناف و مالکیہ : جائز نہیں، نماز باطل ہوجائے گی ، اِس لئے کہ حدیث میں اِس کی ممانعت وارد ہوئی ہے، چنانچہ حدیث میں ہے:مَا أَجْزَأَتْ رَكْعَةٌ قَطُّ۔( طبرانی کبیر:9422) البتہ وتر میں ایک رکعت جائز ہے یا نہیں ، اِس میں مالکیہ اور احناف کا اختلاف ہے:مالکیہ کے نزدیک ایک رکعت وتر جائز ہے جبکہ اِمام صاحب کے نزدیک درست نہیں۔(مرعاۃ المفاتیح:4/257)نفل شروع کر کے فاسد کرنے سے قضاء لازم ہوتی ہے یا نہیں ؟ احناف اور مالکیہ : قضاء لازم ہوجاتی ہے ، لقولہ تعالی : و لا تبطلوا اعمالکم ۔