کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ الْوَتْرِ وتر کا حکم اور اُس کی اہمیت : نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے :بے شک اللہ تعالیٰ نے تم پر ایک نماز یعنی وتر کی نماز زیادہ (لازم)کی ہے، پس تم اُس کی خوب حفاظت کرو۔ إِنَّ اللهَ زَادَكُمْ صَلَاةً فَحَافِظُوا عَلَيْهَا، وَهِيَ الْوِتْرُ۔ (مسند احمد:6919) اِس حدیث سے وتر کا لازم ہونا بھی معلوم ہوتا ہے اورنبی کریمﷺکی جانب سے اُس کی خوب حفاظت کی تاکید کا بھی پتہ چلتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ یہ نماز قضاء بھی ہوجائے تو بعد میں اُس کی قضاء کی جاتی ہے۔ حدیث کے راوی حضرت عَمرو بن شعیب کی رائے بھی یہی تھی کہ ،چنانچہ اُن کا قول ذکر کیا گیا ہے کہ وتر کی نماز کو لوٹایا جائے گا اگرچہ ایک مہینے کے بعد ہی کیوں نہ ہو ۔(مسند احمد :11/517)وتر کی فضیلت : نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے :اللہ تعالیٰ واحد ہے،وتر کو پسند کرتاہے ، لہٰذا اے اہلِ قرآن!(یعنی اے مسلمانو!) وتر پڑھا کرو۔إِنَّ اللَّهَ وِتْرٌ يُحِبُّ الوِتْرَ، فَأَوْتِرُوا يَا أَهْلَ القُرْآنِ۔ (ترمذی:453) نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے :بے شک اللہ تعالیٰ نے تمہاری مدد کی ہے (فرائض پر ایک نماز کا اِضافہ کیا ہے) ایک ایسی نماز کے ذریعہ جو تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے زیادہ بہتر ہے، اور وہ نماز وتر ہے۔إِنَّ اللَّهَ أَمَدَّكُمْ بِصَلَاةٍ هِيَ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ: الوِتْرُ۔ (ترمذی:452)