کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
انفرادی یا اجتماعی طور پر فقط دعاء کرنا ۔ فرائض و نوافل کے بعد اسی طرح ہر مشروع خطبے میں دعاء کرنا ۔ نماز اور خطبے کے ساتھ استسقاء کرنا ۔(مرقاۃ المفاتیح : 3/1105)(معارف السنن:4/492)اِستسقاء کی ماثور دعائیں : حضرت سمرہ بن جندبسے مروی ہے کہ نبی کریمﷺجب بارش کی دعاء کرتے تو یہ دعاء مانگتے تھے: «اَللَّهُمَّ ضَعْ فِي أَرْضِنَا بَرَكَتَهَا وَزِينَتَهَا وَسَكَنَهَا»۔(طبرانی کبیر:6928) حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں کہ لوگوں نے نبی کریمﷺسے بارش نہ ہونے کی شکایت کی،آپﷺنے حکم دیا کہ عید گاہ میں منبر رکھا جائے،چنانچہ جب عید گاہ میں منبر رکھ دیا گیا تو آپﷺنے لوگوں سے ایک دن طے کرلیا کہ اس دن سب عید گاہ چلیں گے۔حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں کہ (مقررہ دن میں)نبی کریمﷺسورج کا کنارہ ظاہر ہوتے ہی(عید گاہ)تشریف لے گئے اور منبر پر بیٹھ کر تکبیر کہی ،اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کیاور فرمایا :تم نے اپنے شہروں کی قحط سالی اور بارش کے اپنے وقت پر نہ برسنے کی شکایت کی تھی،اب تمہیں اللہ تعالیٰ یہ حکم دیتا ہےکہ تم اس سے (بارش کی)دعاء مانگو،اُس نے وعدہ کیا ہے کہ تمہاری دعاء ضرور قبول ہوگی۔پھر آپﷺنے یہ دعاء مانگی: «الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ، اللَّهُمَّ أَنْتَ اللَّهُ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ الْغَنِيُّ وَنَحْنُ الْفُقَرَاءُ، أَنْزِلْ عَلَيْنَا الْغَيْثَ، وَاجْعَلْ مَا أَنْزَلْتَ لَنَا قُوَّةً وَبَلَاغًا إِلَى حِينٍ»۔(ابوداؤد:1173)