کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
رِحال“ کی حدیث سے اِستدلال کرتے ہوئے اُس کو ممنوع قرار دینا جیساکہ بعض حضرات نے کیا ہے، یہ ہرگز درست نہیں ، اِس لئے کہ حدیث میں مساجد ثلاثہ کے علاوہ کسی اور مسجد کی طرف فضیلت کا اعتقاد رکھتے ہوئے سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے، مطلقاً ہر قسم کے سفر کی ممانعت کو بیان نہیں کیا گیا ، لہٰذا اُن کا اِستدلال اِس حدیث سے کسی طور درست نہیں ۔ (فتح الباری : 3/66)(مرقاۃ :2/589)(نفحات التنقیح :2/362)مسجد بنانے کے فضائل : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: جس نے اللہ کی خوشنودی کے لئے گھر بنایا خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا ، اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں محل بنادیتے ہیں۔مَنْ بَنَى لِلَّهِ مَسْجِدًا صَغِيرًا كَانَ أَوْ كَبِيرًا بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الجَنَّةِ۔(ترمذی:319) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: جس نے اللہ کے لئے مسجد بنائی اگرچہ وہ ”قَطاۃ“ پرندے کے گھونسلے کی طرح یا اس سے بھی چھوٹی ہو اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں گھر بنادیں گے۔مَنْ بَنَى مَسْجِدًا لِلَّهِ كَمَفْحَصِ قَطَاةٍ، أَوْ أَصْغَرَ، بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ۔(ابن ماجہ:738)مسجدوں کی صفائی اور اِصلاح و درستگی کا حکم : نبی کریمﷺنے محلوں(یا گھروں) میں مساجد بنانے کا حکم دیا اور اِس بات کا حکم دیا کہ اُنہیں صاف ستھرا اور پاکیزہ رکھا جائے۔أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبِنَاءِ الْمَسَاجِدِ فِي الدُّورِ وَأَنْ تُنَظَّفَ وَتُطَيَّبَ۔(ابوداؤد:455)