کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
عیدین کی نماز کہاں اداء کرنا افضل ہے ؟ حضرت ابوسعید خدریفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺعید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن(نماز پڑھنے کیلئے)عید گاہ جایا کرتےتھے۔كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ يَوْمَ الفِطْرِ وَالأَضْحَى إِلَى المُصَلَّى۔(بخاری:956) ائمہ ثلاثہ : عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے ۔ اور بغیر عذر کے مسجد میں پڑھنا مکروہ ہے ۔ امام شافعی : عیدین کی نمازدوسری نمازوں کی طرح مسجد ہی میں پڑھناافضل ہے ، ہاں اگر مسجد میں جگہ تنگ پڑتی ہو تو عید گاہ میں پڑھی جائے گی ۔(الفقہ الاسلامی : 2/1394) پھر ائمہ ثلاثہ جو یہ کہتے ہیں کہ عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے اور مسجد میں مکروہ ہے ،اُن کے درمیان اِس بات میں اختلاف ہے کہ کیا مکہ مکرّمہ میں مسجدِ حرام اس سے مستثنیٰ ہے یا نہیں ، یعنی مسجدِ حرام کے مقابلے میں بھی عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے یا نہیں : مالکیہ و حنابلہ:مسجدِ حرام مستثنیٰ ہے ،لہٰذا عید گاہ کے بجائے مسجدِ حرام میں پڑھنا افضل ہے۔ احناف:مسجدِ حرام مستثنیٰ نہیں ، لہٰذا دیگر مساجد کی طرح اس کے مقابلے میں بھی عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے۔(الفقہ علی المذاہب الأربعۃ:1/319)عیدین کی نماز میں اذان و اقامت : حضرت جابر بن سمرہفرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺکےساتھ کئی مرتبہ عیدین کی نماز بغیر اذان و اِقامت کے پڑھی ہے۔صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العِيدَيْنِ غَيْرَ مَرَّةٍ وَلَا مَرَّتَيْنِ