کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اگرقربانی نہ کی جاسکی ہو اور ایّام ِ اضحیہ گزر جائیں: قربانی کے ایام گزر جائیں اور کسی بھی وجہ سے قربانی نہ کرسکے تو ایک متوسط بکری کی قیمت صدقہ کرنا ضروری ہے ۔ اور اگر جانور خریدا ہواہے تو ایسا شخص جس پر قربانی لازم نہ تھی اور اُس نے قربانی کی نیت سے خریدا تھا تو اُس کے لئے اُسی جانور کو صدقہ کرنا ضروری ہے ۔جبکہ مالدار شخص کو دونوں باتوں کااختیار ہے ، چاہے تو اُسی کوصدقہ کردے اور چاہے تو ایک بکری کی قیمت صدقہ کردے ۔ اصل میں اِس مسئلے کی بنیادی طور پر تین صورتیں بنتی ہیں : اگر نذر کی قربانی کا جانور ہو : تو بعینہٖ اُسی جانور کو صدقہ کرنا ضروری ہے۔ فقیر نے قربانی کی نیت سے خریدا ہو : تو بعینہٖ اُسی جانور کو صدقہ کرنا ضروری ہے۔ غنی نے خریدا ہو یا نہ خریدا ہو: بہر حال دونوں صورتوں میں ایک متوسط بکری کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہے۔(عالمگیری:5/296)(الدر المختار:6/320 ،321) نوٹ: ناذر یا فقیر یا اِسی طرح غنی شخص جس نے قربانی کا جانور خرید لیا تھا اور قربانی نہ کرسکا یہ سب اگر اُس جانور کوصدقہ کرنے کے بجائے ذبح کردیں تو گوشت کا صدقہ کرنا ضروری ہے ، خود کھانا جائز نہیں ، اگر کھائیں گے تو اُتنی قیمت کا صدقہ کرنا لازم ہوگا ۔(الدر المختار:6/321) («»«»«»(«»«»«»(