کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
کر فارغ ہوجانا چاہیئے ، اُس کی نماز مکمل ہوجائے گی ۔ اور اگر اِمام قعدہ اخیرہ نہ کیا ہو اور پانچویں کا سجدہ کرلے تو اب سب کی نماز فاسد ہوجائے گی ۔ (تلخیص و تسہیل ازعُمدۃ الفقہ:2/218)ترک میں عدمِ متابعت کی صورتیں : نو چیزیں ایسی ہیں جن میں مقتدی کو اِمام کےترکِ فعل کی اتباع نہیں کرنی چاہیئے ، یعنی اگر امام ان افعال کو ترک کردے تب بھی مقتدی کو چاہیئے کہ اُن افعال کو سرانجام دے ۔ اور وہ صورتیں یہ ہیں : (1)امام اگر تحریمہ کے لئے رفع یدین نہ کرے تب بھی مقتدی کو کرنا چاہیئے ۔ (2)اِمام اگر ثنا نہ پڑھے تو مقتدی کو پڑھنا چاہیئے ، لیکن یہ سرّی نمازں کے اعتبار سے ہے ، کیونکہ جہری نماز میں امام کے قراءت شروع کرنے کے بعد مقتدی کو نہیں پڑھنی چاہیئے ۔ (3)تکبیرات انتقال، یعنی اُٹھتے بیٹھتے ہوئے جوتکبیریعنی ”اللّٰہ اکبر“ کہا جاتا ہے ، اگر اِمام نہ بھی کہے تو مقتدی کو کہنا چاہیئے ۔ (4)رکوع کی تسبیح اگر اِمام نہ بھی کہے تو مقتدی کو کہنی چاہیئے ، لیکن یہ حکم اُس وقت تک ہے جب تک اِمام رکوع میں ہو ، جب اِمام رکوع سے سر اُٹھالے تو مقتدی کو بھی اُٹھ جانا چاہیئے ۔ (5)اگر امام ”سَمِعَ اللّٰہُ لِمَن حَمِدَہُ“ نہ بھی کہے تب بھی مقتدی کو ” رَبَّنَا لَکَ الحَمد“ترک نہیں کرنا چاہیئے ، بلکہ وہ ہر حال میں تحمید کہے گا ۔ (6)سجدے کی تسبیح اگر اِمام نہ بھی کہے تو مقتدی کو کہنی چاہیئے ، لیکن یہ حکم اُس وقت تک ہے جب تک اِمام سجدے میں ہو ، جب اِمام سجدے سے سر اُٹھالے تو مقتدی کو بھی اُٹھ جانا چاہیئے۔