کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
سے ہے۔عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ الْجُهَنِيِّ قَالَ: جَاءَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ رَجُلٌ مِنْ قُضَاعَةَ، فَقَالَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ شَهِدْتُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ، وَصَلَّيْتُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ، وَصُمْتُ الشَّهْرَ، وَقُمْتُ رَمَضَانَ، وَآتَيْتُ الزَّكَاةَ، فَقَالَ النَّبِيُّﷺ:مَنْ مَاتَ عَلَى هَذَا كَانَ مِنَ الصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ۔(صحیح ابن خزیمہ : 2212) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ رمضان المُبارک کے قیام (تراویح)کی طرف لازم کیے بغیر شوق و رغبت دلاتے ۔كَانَ يُرَغِّبُ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ عَزِيمَةٍ۔(ابن ابی شیبہ :7698) («»«»«»(«»«»«»(لَيْلَةُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَان (شبِ براءت) شعبان المعظم کے مہینے کے نصف میں پندرہویں شب ، ایک عظیم اور بابرکت رات ہے ، اُس میں عبادت کرنے والوں کے لئے بے شمار اجر و ثواب مقرر کیا گیا ہے ،اُس رات کے مختلف نام ذکر کیے گئے ہیں : اللیلۃ المُبارکۃ: بابرکت رات لیلۃ الرّحمۃ: رحمتوں والی رات لیلۃ الصّک: اللہ تعالیٰ کی جانب سے جہنم کا پروانہ ملنے والی رات لیلۃ البراءۃ : جہنّم سے بَری ہونے والی رات ۔ (روح المعانی :13/110) احادیثِ طیبہ کی روشنی میں اِس عظیم اور بابرکت رات کے چند فضائل مندرجہ ذیل ہیں :