کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
احناف و مالکیہ: انفرادی طور پر پڑھی جائے گی ، جماعت مشروع نہیں ۔ شوافع و حنابلہ: صلوۃ الکسوف کی طرح خسوف میں بھی جماعت مشروع ہے ،چنانچہ مسجد میں جمع ہوکر کسوف کی طرح جماعت کے ساتھ نماز پڑھی جائے گی۔(الفقہ الاسلامی : 2/1434)نمازِکسوف کی مسنون اعمال: غسل کرنا چاہیئے ،کیونکہ یہ نماز بھی جمعہ و عیدین کی طرح اجتماع کے ساتھ ہوتی ہے ۔ نمازِ کسوف جامع مسجد میں پڑھنی چاہیئےیعنی جہاں جمعہ پڑھا جاتا ہو اُسی جگہ اداء کرنا چاہیئے،کیونکہ نبی کریمﷺنے بھی اُسی جگہ نمازِ کسوف اداء فرمائی ہے نمازِ کسوف میں اذان و اِقامت نہیں ہوتی ،لہٰذا ”الصَّلاَةَ جَامِعَةً“ وغیرہ کے الفاظ کے ذریعہ لوگوں کو مطلع کردیناچاہیئے تاکہ لوگ نمز میں شریک ہوسکیں ۔ نمازِ کسوف جماعت کے ساتھ اداء کرنا چاہیئے ،کیونکہ نبی کریمﷺنے بھی سورج گرہن کے موقع پر نمازِ کسوف جماعت سے پڑھی ہے۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:27/254 ،255) مندرجہ ذیل امور کا کثرت سے اہتمام کرنا چاہیئے : (1)کثرتِ ذکر ۔(2)کثرتِ دعاء۔(3)تکبیر،یعنی اللہ تعالیٰ کی تکبیر بیان کرنا۔(4)تسبیح ،یعنی اللہ تعالیٰ کی پاکی بیان کرنا۔(5)تہلیل ،یعنی ”لااِلٰہَ الّا اللہ“ پڑھنا ۔(6)تحمید ،یعنی اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کرنا۔(7)نماز۔(8)صدقہ و خیرات کی کثرت۔(9)غلام آزاد کرنا ۔