کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
کیونکہ اُن کی تاکید زیادہ ہے ، لہٰذا وہ فرض و و اجب کی طرح دابّۃ پربغیر عُذر کےپڑھنا درست نہیں ۔دابّۃ پر نماز پڑھتے ہوئے قبلہ رُخ ہونا بھی ضروری نہیں ہاں! شروع کرتے ہوئے اگر ممکن ہو تو قبلہ رُخ ہوکر شروع کرنا مستحب ہے۔ (شامیہ:2/38،39)دابّۃ پر فرض اورمُلحَق بہ فرض نمازپڑھنا : دابّۃ پر فرض نماز پڑھنا بغیر عُذر کے جائز نہیں ، ہاں اگر کوئی عُذر ہو تو پڑھی جاسکتی ہے ۔ اور فرض میں نمازِ جنازہ کے ساتھ ساتھ واجب بھی داخل ہے جیسے وتر ، نذر کی نماز ،وہ نفل جو شروع کرکے فاسد کردی گئی ہو ، وہ سجدہ تلاوت جس کی آیت زمین پر سواری کے بغیر تلاوت کی گئی ہواور فجر کی سنّت بھی اِسی میں داخل ہے ، یہ سب نمازیں مُلحق بہ فرض کہلاتی ہیں ، ان کو بغیر عُذر کے دابّۃ پر پڑھنا جائز نہیں ۔ جن اعذار کی بناء پر دابّۃ پرفرض اور ملحق بہ فرض نمازیں پڑھنا جائز ہوتا ہے،اُن کی تفصیل یہ ہے : دابّۃ سے اترنے میں دشمن یا درندے کا خوف ہو ۔ قافلہ کے ساتھیوں کے چلے جانے اور چھوٹ جانے کا خوف ہو ۔ جانور ایسا سرکش ہو یا خود اِس قدر ضعیف و کمزور ہو کہ اترنے کے بعد دوبارہ سوار ہونا ممکن نہ ہو ، یا ممکن تو ہو لیکن کسی کی مدد کے بغیر ممکن نہ ہو اور کوئی مدد کرنے والا موجود نہ ہو ۔ یا سوار عورت ہو جو بغیر کسی کی مدد کے سوار نہ ہوسکتی ہو اور ساتھ میں کوئی محرَم نہ ہو ۔ سوار عورت ہو اور اُس کے اترنے کی صورت میں کسی فاسق کا خوف ہو ۔