کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مثلاً : قربانی کرنے والا گاؤں دیہات میں ہو جہاں عید کی نماز نہ ہوتی ہو اور وہ اپنی قربانی کا جانور شہر میں ذبح کروائے تو شہر میں جانور کو عید کی نماز کے بعد ہی ذبح کروایا جائے گا ،کیونکہ جانور شہر میں موجود ہے اور شہر میں عید کی نماز سے پہلے قربانی درست نہیں ۔(فتاوی رحیمیہ :10/40)کیا اونٹ کا نحر اور بقر و غنم کا ذبح ضروری ہے ؟ امام مالک : ضروری ہے ، چنانچہ اس کےبرعکس کرنے سے جانور حلال نہیں ہوگا ۔ ائمہ ثلاثہ : گائے کو ذبح کرنا اور اونٹ کو نحر کرنا افضل ہے ، ضروری نہیں ، پس اگر اس کے برعکس بھی کیا جائے تب بھی جانور حلال ہوجائے گا۔ (الفقہ علی المذاہب الاربعۃ : 1/656)رات کو ذبح کرنا : امام مالک : درست نہیں ، اس سے قربانی صحیح نہ ہوگی ۔ ائمہ ثلاثہ : رات کو جائز ہے ، لیکن مکروہ تنزیہی ہے ۔ (الفقہ علی المذاہب الاربعۃ : 1/648)مسئلہ ذکاۃ الجنین : یعنی قربانی کے جانور کے پیٹ میں بچہ ہو اور وہ ذبح سے پہلے یا بعد میں نکلے تو اس کی کئی صورتیں ہیں : قبل الذبح زندہ نکلے ۔ ذبح کیے بغیر نہیں کھایا جائے گا ۔ قبل الذبح مردہ نکلے ۔ بالاتفاق نہیں کھایا جائے گا ۔ بعد الذبح زندہ نکلے ۔ بالاتفاق ذبح کرنا ضروری ہے ۔ بعد الذبح مردہ نکلےاور ناقص الخلقت یعنی ”مضغہ“ ہو ۔ بالاتفاق نہیں کھایا جائے گا ۔