کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام ابو حنیفہ واحمد: بغیر سبب کے قنوتِ نازلہ کسی بھی نماز میں نہیں پڑھا جائےگا۔اور جن روایات میں آپﷺسے فجر کی نماز میں قنوت پڑھنا وارد ہو ا ہے وہ تمام روایات قنوتِ نازلہ پر محمول ہیں ۔ (مرعاۃ المفاتیح: 4/300)(المغنی لابن قدامۃ:2/114)قنوتِ نازلہ کن نمازوں میں پڑھی جائے گی : قنوتِ نازلہ پانچوں نماز وں میں سے کس نماز میں پڑھی جائے گی ، اِس میں اختلاف ہے: مالکیہ وحنابلہ: فجر کے علاوہ کسی نماز میں قنوتِ نازلہ نہیں پڑھا جائے گا۔ شوافع : پانچوں نمازوں میں پڑھاجائے گا۔(المجموع شرح المہذب:3/493) احناف : دو قول ہیں : (1)فجر کی نماز میں ۔(2)جہری نمازوں یعنی مغرب،عشاء اور فجر میں سے کسی بھی نماز میں پڑھاجاسکتا ہے۔(شامیہ:2/11)(مرعاۃ :4/301)(المغنی لابن قدامۃ :2/115)(الشرح الکبیر للدردیر:1/248)قنوتِ نازلہ میں ہاتھ کیسے رکھے جائیں : قنوتِ نازلہ کے دوران دعا میں ہاتھوں کو کیسے رکھا جائے ، اِس کی تین صورتیں ہیں: اعتماد الیدین: ہاتھوں کو باندھنا ۔ جائز ہے۔ اِرسال الیدین: ہاتھوں کو لٹکاکر رکھنا ۔ بہتر ہے۔ رفع الیدین: دعاء کی طرح ہاتھوں کو اُٹھانا ۔ مناسب نہیں ۔ حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے اپنی کتاب ”بوادر النوادر“ میں لکھا ہے: