کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
دوسری رکعت کے پہلےرکوع میں سورۂ نساء کے بقدر دوسری رکعت کے دوسرےرکوع میں مائدہ کے بقدر۔(الفقہ علی المذاھب: 1/331)نماز کسوف کا وقت : نمازِ کسوف کے وقت میں دو اختلاف قابلِ وضاحت ہیں : (1)نمازِ کسوف کا وقت کیا ہے ۔(2)کیا نمازِ کسوف کو مکروہ وقت میں اداء کیا جاسکتا ہے۔دونوں اختلافوں کی تفصیل یہ ہے : اِمام مالک: صلاۃ الکسوف کا وقت بالکل عید کی نماز کا وقت ہے، یعنی طلوع شمس کے بعد سے زوال تک یہ نماز پڑھی جاسکتی ہے ، نہ اِس سے پہلے اور نہ بعد میں۔ ائمہ ثلاثہ : صلاۃ الکسوف کا وقت ابتداء کسوف سے انجلاء شمس تک ہے، یعنی سورج گرہن ہونے سے لیکر اُس وقت تک پڑھی جاسکتی ہے جب تک سورج گرہن باقی رہے ۔ پھر ائمہ ثلاثہ کے درمیان اِس بات میں اختلاف ہے کہ مکروہ وقت میں پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں : اِمام شافعی :مکروہ وقت میں بھی پڑھی جاسکتی ہے ، اِس لئے کہ یہ نماز ”ذات السبب“ ہے اور ایسی نماز مکروہ وقت میں بھی پڑھنا درست ہوتا ہے۔ احناف و حنابلہ:مکروہ وقت میں بھی نہیں پڑھی جاسکتی۔(الفقہ علی المذاھب: 1/332)نماز کسوف اور خسوف کا وقت کس چیز سے ختم ہوجاتا ہے : یعنی کسوف و خسوف کی دونوں نمازیں کب تک پڑھی جاسکتی ہیں، اِس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے: