کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
(3)— یہ بھی جائز ہے کہ کھال کسی غنی یا سید کو ہبہ میں دیدی جائے ۔ (احسن الفتاوی:7/486) (4)— دائمی استعمال کی کسی چیز سے تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔(ایضاً) (5)— فروخت کر دی تو قیمت کا مصرف زکوۃ میں صدقہ کرنا ضروری ہے ۔ (ایضاً) (6)— مدارس اسلامیہ اور دین کی نشر و اِشاعت کے ادارے اِن کھالوں کے بہترین مصرف ہیں ، اِ س میں صدقہ کا ثواب بھی ہے اور علمِ دین کی خدمت بھی ۔جانور کی کیا کیا چیزیں کھانا حرام ہیں ؟ سات چیزیں حلال جانوروں میں حرام ہیں ، باقی سب حلال ہیں :(1)بہتا خون ۔ (2)نَر کی پیشاب گاہ ۔ (3)کپورے۔ (4)مادہ کی پیشاب گاہ ۔ (5)غدود ۔(6)مثانہ ۔ (7)پِتّا۔(عالمگیری:5/290) اوجھڑی جس سے بٹ بنایا جاتا ہے ، جائز ہے کیونکہ اُس میں ممانعت کی کوئی وجہ نہیں ۔( رحیمیہ :10/81)گوشت کے مسائل خود بھی کھایا جاسکتا ہے اور غرباء اغنیاء مسلمان اور کافر سب کو کھلایا جاسکتا ہے ۔ (عالمگیری :5/300) سار ا گوشت خود استعمال کرنا یاسارا گوشت صدقہ کردینا درست ہے ۔(شامیہ :6/328) بہتر ہے کہ اُس کے تین حصے کیے جائیں : ایک حصہ خود کھائیں، دوسرا فقرا کو اور تیسرا اقارب اور احباب کوکھلائیں۔(ایضاً) قربانی کے جانور کا گوشت قصائی کو اُس کی اجرت کے طور پر دینا یا بیچنا درست نہیں ، اگر ایسا کیا تو قیمت کا صدقہ کرنا ضروری ہے ۔(عالمگیری :5/301)