کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
جمعہ کے دن کپڑوں میں بہتر یہ ہے کہ سفید کپڑے کا انتخاب کیا جائے ، اِس لئے کہ یہ آپﷺکو پسند تھا ، اِمام غزالیفرماتے ہیں : ”أما الكسوة فأحبها البياض من الثياب إذ أحب الثياب إلى الله تعالى البيض “جمعہ کے دن کپڑوں میں سب سے زیادہ پسندیدہ کپڑے سفید ہیں ،اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ کپڑے سفید ہیں ۔(اِحیاء علوم الدّین:1/181)خوشبو لگانا : جو شخص جمعہ کے دن نہائے اورجس قدر ہوسکے(اچھے طریقےسے)پاکی حاصل کرے، تیل لگائے،اور اپنے گھر میں موجود خوشبو لگائے پھر مسجد کیلئے نکلے اور (مسجد پہنچ کر)دو آدمیوں کے درمیان فرق نہ کرے(یعنی زبردستی دو آدمیوں کے درمیان جگہ نہ ہوتے ہوئے نہ گھسے یا گردنیں نہ پھلانگے)اور پھر جتنی اللہ نے اُس کے مقدّر میں لکھی ہو(یعنی حسبِ توفیق)نماز پڑھے، پھر اِمام کے خطبہ کے وقت خاموش رہےتو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیان کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔لاَ يَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الجُمُعَةِ، وَيَتَطَهَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ، وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهِ، أَوْ يَمَسُّ مِنْ طِيبِ بَيْتِهِ، ثُمَّ يَخْرُجُ فَلاَ يُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ، ثُمَّ يُصَلِّي مَا كُتِبَ لَهُ، ثُمَّ يُنْصِتُ إِذَا تَكَلَّمَ الإِمَامُ، إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الجُمُعَةِ الأُخْرَى۔(بخاری:883)ناخن اور مونچھیں کاٹنا: نبی کریمﷺجمعہ کے دن نماز کیلئے جانے سے پہلےاپنے ناخن اور مونچھیں کاٹتے تھے۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُقَلِّمُ أَظْفَارَهُ، ويَقُصُّ شَارِبَهُ، يَوْمَ الْجُمُعَةِ، قَبْلَ أَنْ يَرُوحَ إِلَى الصَّلَاةِ۔(طبرانی اوسط:842)(کشف الأستارعن زوائد البزار:622)