کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام ابو حنیفہ و مالک : خواہ منبوش ہو یا غیر منبوش، دونوں صورتوں میں کراہت کے ساتھ جائز ہے، یعنی نہیں پڑھنی چاہیئے۔(درسِ مشکوۃ :253)لہسن اور پیا ز کھاکر مسجد جانے کی کراہیت : نبی کریمﷺکے سامنے لہسن اور پیاز کا تذکرہ کرتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ یارسول اللہ!لہسن ان میں سب سے زیادہ سخت بدبو دارہے، کیا آپ اسے حرام قرار دیتے ہیں؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:اسے کھالو، اورتم میں سے جویہ کھائے اُسے چاہیئے کہ اِس مسجد کے قریب نہ جائےیہاں تک کہ اُس کی بُو ختم ہوجائے۔ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الثُّومُ وَالْبَصَلُ، وَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَأَشَدُّ ذَلِكَ كُلُّهُ الثُّومُ، أَفَتُحَرِّمُهُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «كُلُوهُ وَمَنْ أَكَلَهُ مِنْكُمْ فَلَا يَقْرَبْ هَذَا الْمَسْجِدَ حَتَّى يَذْهَبَ رِيحُهُ مِنْهُ»۔(ابوداؤد:3823) حضرت مُعاویہ بن قرّہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنےاِن دو درختوں(پیاز اورلہسن) کھانے سے منع فرمایا اور اِرشاد فرمایا: جو اِن کو کھائے وہ ہرگز ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔ اور آپﷺنے یہ بھی اِرشاد فرمایا:اگر تمہیں یہ دونوں چیزیں کھانی ہی ہیں تو ان کی پکاکر ان کی بُو کو ختم کردو۔عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ، وَقَالَ: «مَنْ أَكَلَهُمَا فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا» وَقَالَ: «إِنْ كُنْتُمْ لَا بُدَّ آكِلِيهِمَا فَأَمِيتُوهُمَا طَبْخًا» قَالَ: يَعْنِي الْبَصَلَ وَالثُّومَ۔(ابوداؤد:3827)لہسن اور پیاز کھاکر مسجد جانے سے متعلّق چند قابلِ وضاحت امور : اِس میں چند باتیں قابلِ وضاحت ہیں جن کو بالترتیب ذکر کیا جارہا ہے: