کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِمام کے ترک میں عدمِ متابعت۔ یعنی اگر اِمام نہ کررہا ہو تو مقتدی کو کرنا چاہیئے ۔فعل میں عدمِ متابعت کی صورتیں : چار چیزیں ایسی ہیں جن میں مقتدی کو اِمام کے فعل کی اتباع نہیں کرنی چاہیئے ، یعنی اگر امام کرے تو مقتدی کو چاہیئے کہ اُس کی متابعت نہ کرے، اور وہ صورتیں یہ ہیں : (1)امام جان بوجھ کر نماز جنازہ کی تکبیریں چار سے زیادہ یعنی پانچ کہے تو مقتدی کو چار ہی کہنی چاہیئے ۔ (2) جان بوجھ کر عیدین کی تکبیریں زیادہ کہے تو مقتدی کو زیادہ نہیں کہنی چاہیئے ، لیکن یہ اُس وقت ہے جبکہ مقتدی امام سے سنتا ہو اور اگر مکبر سے سنے تو ترک نہ کرے ، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ شاید اس مکبّر سے غلطی ہوئی ہو۔ (3)امام اگر کسی رکن کو زیادہ کرے مثلاً: دو بار رکوع یا تین بار سجدہ کرے تو مقتدی کو نہیں کرنا چاہیئے۔ (4) امام بھول کر پانچویں رکعت کے لئے کھڑا ہو جائے تو مقتدی کھڑا نہ ہو،بلکہ امام کا انتظار کرےاور دیکھے کہ اِمام پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے لوٹ آتا ہے یا نہیں ۔ ٭— اگر لوٹ آئے تو مقتدی کو اُس کی معیّت میں سلام پھیر کر سجدہ سہو کرلینا چاہیئے ، خواہ قعدہ اخیرہ کیا ہو یا نہیں ، اِس صورت میں امام اور مقتدی سب کی نماز سجدہ سہو کے ساتھ ہوجائے گی ۔ ٭— اور اگر اِمام پانچویں رکعت کا سجدہ بھی کرلے تو اس کی دو صورتیں ہیں : یا تو اُس نے قعدہ اخیرہ کیا ہوگایا نہیں ۔اگر قعدہ اخیرہ کرکے کھڑا ہوا ہو اور پانچویں کا سجدہ بھی کرلےتو مقتدی کو اکیلے ہی سلام پھیر