کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
وتر ایک سلام کے ساتھ ہے یا دو کے ساتھ : مذکورہ بالا اختلاف سے وتر کے بارے میں احناف اور ائمہ ثلاثہ کے درمیان ایک اور اختلاف سامنے آتا ہے کہ وتر ایک سلام سے ہے یا دو کے ساتھ: احناف: ایک سلام کے ساتھ مکمل نماز اداء کی جائے گی ، دو سلام سے جائز نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ: دو سلام کے ساتھ جائز ہے ۔(درس ِ ترمذی : 2/223)ایک رکعت وتر پڑھنا : ایک رکعت وتر پڑھنا درست ہے یا نہیں ،اِس میں اختلاف ہے: احناف : جائز نہیں ، اِس لئے کہ وتر کی کم ازکم تین رکعتیں ہیں اور وہ بھی ایک سلام سے ۔ شوافع وحنابلہ:وتر کی ایک رکعت پڑھنا جائز ہے ۔ مالکیہ: ایک رکعت پڑھنا جائز ہے ، بشرطیکہ اُس سے پہلے ایک شفع یعنی دو رکعت سنّت پڑھ لی جائے ، پس گویا اُن کے نزدیک وتر کی تین رکعتیں دو سلاموں سےپڑھنا ضروری ہے ۔(مرعاۃ:/258)”ایتار“کےبارے میں روایت کردہ مختلف الفاظ اور اُن کے معانی : ایتار کے دو معنی آتے ہیں : (1)وتر ۔ (2) صلاۃ اللیل ۔ روایات میں”ا وتر“اور ”ایتار“کے ساتھ مختلف اعداد منقول ہیں ،مثلاً : ”اوتر باحدیٰ عشر“وغیرہ ۔ ایک سے لیکر سترہ تک کے طاق اعداد ثابت ہیں۔ ذیل میں اُن سب کا مطلب ذکر کیا جارہا ہے ، تاکہ ایتار اور صلاۃ اللیل سے متعلق مختلف روایات اور اُن کے مختلف الفاظ کے معانی سمجھے جاسکیں ۔