کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اللہ تعالیٰ اپنے گھر آنے والے مہمان کا اِکرام اپنے اوپر لازم کیا ہے : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:بے شک مساجد زمین میں اللہ تعالیٰ کے گھر ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اپنے اوپر لازم کیا ہے کہ اُن لوگوں کا اِکرام کریں گے جو مساجد میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کریں ۔إنَّ الْمَسَاجِدَ بُيُوتُ اللهِ فِي الْأَرْضِ، وَإِنَّهُ لَحَقٌّ عَلَى اللهِ أَنْ يُكْرِمَ مَنْ زَارَهُ فِيهَا۔(شعب الایمان :2682)مساجد کو آباد کرنے والے اہل اللہ ہیں : ایک روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے گھروں کو آباد کرنے والے اہل اللہ یعنی اللہ والے ہیں ۔اِنَّ عُمَّارَ بُيُوتِ اللهِ هُمْ أَهْلُ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ۔(شعب الایمان :2684)مسجد اللہ کے متقی بندوں کا گھر ہے : حضرت ابوعُثمان فرماتے ہیں کہ حضرت سلمان فارسی نے حضرت ابودرداءکو خط لکھ کر یہ نصیحت فرمائی :اے میرے بھائی مسجد (میں زیادہ سے زیادہ رہنے) کو اپنے اوپر لازم کرلو، اِس لئے کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺکو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسجد ہر متقی بندے کا گھر ہے۔يَا أَخِي عَلَيْكَ بِالْمَسْجِدِ فَالْزَمْهُ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:الْمَسْجِدُ بَيْتُ كُلِّ تَقِيٍّ۔(مسند البزار: 6/505)الْمَسَاجِدُ بُيُوتُ الْمُتَّقِينَ۔(ابن ابی شیبہ :34610)مسجد کو گھر بنانے والوں کے لئے پل صراط کا عبور کرنا آسان ہوگا: حضرت ابوعُثمان فرماتے ہیں کہ حضرت سلمان فارسی نے حضرت ابودرداءکو خط لکھ کر یہ نصیحت فرمائی : اے میرے بھائی !مسجد تمہارا گھر ہوجانا چاہیئے ، میں نے اللہ کے رسول ﷺسے سنا ہے آپﷺ