کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرات ائمہ ثلاثہ: دونوں رکعتوں میں زائد تکبیرات قراءت سے پہلے ہی کہی جائیں گی۔(الکوکب الدری:1/432 ،433)کیا نماز ِ استسقاء میں تکبیراتِ زائدہ ہیں ؟ حضرت جعفر بن محمد مرسلاً نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ،سیدنا ابوبکر صدیق اور عمر بن خطاب عیدین اور اِستسقاء کی نماز میں(پہلی رکعت میں)سات اور(دوسری رکعت میں)پانچ تکبیریں کہتے اور خطبہ سے پہلے نمازپڑھتے اور بلند آواز سے تلاوت کرتے۔جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ كَبَّرُوا فِي الْعِيدَيْنِ وَالِاسْتِسْقَاءِ سَبْعًا وَخَمْسًا، وَصَلَّوْا قَبْلَ الْخُطْبَةِ، وَجَهَرُوا بِالْقِرَاءَةِ۔(مسند الشافعی:1/76)(مشکوۃ المصابیح:1442) احناف و مالکیہ : یہ عام نمازوں کی طرح دو رکعت ہے ،اس میں تکبیراتِ زائدہ نہیں ۔ شوافع و حنابلہ:عیدین کی طرح دنوں رکعتوں میں تکبیراتِ زائدہ ہیں، یعنی پہلی رکعت میں سات اور دوسری میں پانچ تکبیریں زائد کہی جائیں گی (البتہ اِمام شافعیاُن سات تکبیرات میں عیدین کی طرح تکبیرِ تحریمہ کو شامل نہیں کرتے جبکہ اِمام احمد بن حنبلتکبیرِ تحریمہ کے ساتھ سات تکبیریں کہتے ہیں) ۔(الفقہ المذاھب الاربعۃ :1/325 تا327)عیدین کا وقت : وقتِ جائز : سورج کے ایک نیزہ بلند ہونے سے زوال سے پہلےتک عیدین کی نماز کا وقت ہے۔وقتِ مستحب : افضل یہ ہے کہ نمازِ عید الاضحیٰ میں جلدی کی جائے تاکہ قربانی میں جلدی کریں اور