کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِمام ابوحنیفہ: سرّاً قراءت کی جائے گی ، خواہ کسوف کی نماز ہو یا خسوف کی ۔ اِمام احمد اورصاحبین: جہراً قراءت کی جائے گی ، خواہ کسوف کی نماز ہو یا خسوف کی ۔ اِمام مالک و شافعی: کسوف میں سرّاً اور خسوف میں جہراً قراءت کی جائے گی۔ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز ِ کسوف میں قراءت ، رکوع ، قومہ ، سجدہ اور جلسہ سب ہی کے اندر تطویل کرنا چاہئے جیسا کہ آپ ﷺ نے تطویل فرمائی ہے ۔نماز کسوف میں قراءت کے اندر تطویل یا تخفیف کرنا : امام ابوحنیفہ : قراءت میں تطویل افضل اور تخفیف جائز ہے ۔ البتہ جب قراءت میں تخفیف کی جائے تو دعاء میں تطویل کی جائے گی ، اس لئے کہ کسوف کا وقت صلوۃ اور دعاء میں مشغول رکھنا مسنون ہے ۔ ائمہ ثلاثہ : قراءت میں تطویل کرنا مسنون ہے ۔(الفقہ علی المذاھب الاربعہ : 1/331)نمازِ کسوف میں تطویلِ قراءت کی مقدار: امام ابو حنیفہ: پہلی رکعت میں سورۃ البقرہ یا اتنی مقدار ۔ دوسری میں آلِ عمران یا اتنی مقدار ۔ ائمہ ثلاثہ : دونوں رکعتوں میں چار رکوع کی وجہ سے چار قیام ہوتے ہیں ،ہر قیام کی مقدار یہ ہے: پہلی رکعت کے پہلے قیام میں سورۂ بقرہ یا اتنی مقدار پہلی رکعت کے دوسرے قیام میں سورۂ آلِ عمران یا اتنی مقدار دوسری رکعت کے پہلے قیام میں سورۂ نساءیا اتنی مقدار