کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
سال قیام فرمایا اور مسلسل پابندی کے ساتھ بلاناغہ قربانی کا اہتمام کیا ۔أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ يُضَحِّي كُلَّ سَنَةٍ۔ (ترمذی:1507) حضرت محمد بن سیریننے حضرت عبد اللہ بن عمرسے قربانی کے بارے میں دریافت کیا کہ کیا یہ واجب ہے؟ حضرت ابن عمرنے فرمایا : نبی کریمﷺنے قربانی کی ہے،آپ کے بعد مسلمانوں نے کی ہےاور اِسی کے مطابق سنّت جاری ہوچکی ہے۔ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالْمُسْلِمُونَ مِنْ بَعْدِهِ، وَجَرَتْ بِهِ السُّنَّةُ۔ (ابن ماجہ:3124)قربانی کے لفظ کا معنی اور اُس کی صورتیں : قربانی کا لفظ (جس کا مادہ ’’ قربان ‘‘ہے )اگر چہ جانوروں کے ذبیحہ کے لئے استعمال ہوتا ہے ، لیکن باعتبار لغت اس کا اطلاق ہر اُس چیز پر ہوتا ہے جس کو اللہ تعالی کے تقرب کا ذریعہ بنایا جائے ۔ بنیادی طور پر قربانی تین چیزوں کی ہوتی ہے (1)جان کی قربانی۔ (2)مال کی قربانی۔ (3)خواہشات کی قربانی۔ نماز ، روزہ اور دیگر جسمانی عبادات پہلی قسم سے تعلق رکھتی ہیں ،جن میں جہاد کو سب سے زیادہ فوقیت حاصل ہے ۔ زکوۃ ، صدقہ وخیرات اور دیگر مالی عبادات ( جس میں قربانی بھی شامل ہے )دوسری قسم سے متعلق ہیں ،جبکہ خواہشات کی قربانی میں تمام بدنی و مالی عبادتیں بلکہ ایک مسلمان کی شروع سے لے کر آخر تک کی پوری زندگی آجاتی ہے ، اس لئے کہ خواہشات کی قربانی کے بغیر کسی عبادت کا سرانجام دینا یا کسی گناہ