کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ربع یا اس سے زائد پاک ہو : اُسی کپڑے میں نماز پڑھی جائے گی،برہنہ نماز پڑھنا جائز نہیں ۔ چوتھائی سے کم حصہ پاک ہو : اِس میں احناف کے ائمہ ثلاثہ کے درمیان اختلاف ہے : امام محمد :اِ س صورت میں بھی ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھنا ضروری ہے ، برہنہ پڑھنا جائز نہیں ۔ شیخین: دونوں طرح نماز پڑھنا جائز ہے ، لیکن ناپاک کپڑوں میں پڑھنا بہتر ہے ، اِس لئے کہ ستر کےچھپانے کا حکم نماز اور غیر نماز ہر حال میں ہے جبکہ کپڑوں کی پاکی کا حکم صرف نماز کے ساتھ ہی خاص ہے ، اِس لئے ستر کا اہتمام کرتے ہوئے نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے۔ (الفقہ علی المذاہب:1/173)(الفقہ الاِسلامی:1/731)(ہدایہ:1/175،بشریٰ)ستر چھپانے کیلئے حلال کپڑا نہ ہو تو نماز کیسے پڑھی جائے: اگر کپڑے موجود ہوں اور پاک بھی ہوں ، لیکن حلال نہ ہوں مثلاً : ریشم کا کپڑا ہو جو مَردوں کیلئے پہننا جائز نہیں ، یا مالِ حرام سے خریدا گیا کپڑا ہو تو اس صورت میں کیا کیا جائے : امام ا حمد بن حنبل: حرام کپڑوں میں نماز درست نہیں، لہٰذا اُس سےستر کو چھپانا معتبر نہ ہوگا۔ ائمہ ثلاثہ:حرام کپڑوں کے ذریعہ ستر پوشی کرکے نماز پڑھنا درست ہے لیکن اگر کوئی عذر و مجبوری نہ ہو نماز مکروہ تحریمی ہوگی ۔(الفقہ الاِسلامی:1/740)ثوبِ واحد میں نماز پڑھنے کا حکم : ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھنا جائز ہے ، بشرطیکہ ستر ِ عورت کا مکمل اہتمام ہو، جس کی صورت یہ ہوسکتی ہے