کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
جمع تاخیر : وہ ہےفرضِ اول کو مؤخر کر کے فرضِ ثانی کے وقت میں اداءکیا جائے ، جیسا کہ مزدلفہ میں مغرب کو مؤخر کرکے مغرب اور عشاء دونوں کو عشاء کے وقت میں پڑھتے ہیں ۔جمع بین الصلاتین کا حکم : جمع صوری کے جواز میں کسی کا اختلاف نہیں ، البتہ جمع حقیقی جائز ہے یا نہیں ،اِس میں اختلاف ہے۔ امام ابو حنیفہ : عرفات میں جمع تقدیم اور مزدلفہ میں جمع تاخیرمشروع ہے ، اِس کے علاوہ کسی عذر یا موقع پر جمع بین الصّلاتین خواہ تقدیم ہو یا تاخیر ،جائز نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ : جمع حقیقی مطلقاً جائز ہے ، یعنی جمع تقدیم بھی کی جاسکتی ہےاور جمع تاخیر بھی، البتہ جمع بین الصّلاتین کے جَواز کیلئے ائمہ ثلاثہ کے مسلَک میں بھی کافی شرائط و تفصیلات ہیں ، جس کو اُن کی کتابوں میں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔(نفحات التنقیح : 2/686)(الفقہ علی المذاہب :1/438 تا 442) پھر ائمہ ثلاثہ کے درمیان اِس بات میں اختلاف ہے کہ مَسافتِ قصر کے سفر میں جمع بین الصّلاتین کی اِجازت ہے یا سفرِ قصیر میں بھی کیا جاسکتا ہے : اِمام شافعی و احمد:مَسافتِ قصر ضروری ہے ، سفرِ قصیر میں جمع بین الصّلاتین کرنا درست نہیں ۔ اِمام مالک:مسافتِ قصر ضروری نہیں ، کم میں بھی جائز ہے۔(الفقہ علی المذاہب :1/438 تا 442)جمع بین الصّلاتین کے جَواز و عدمِ جَواز میں علماء کے سات اقوال : دورانِ سفر جمع بین الصلاتین جائز ہے یا نہیں ، اِس میں اختلا ف ہے، سات اقوال ذکر کیے گئے ہیں : جَواز مطلقاً : جمع تقدیم و تاخیر دونوں مطلقاً جائز ہے۔