کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بارہ رکعات : مَنْ صَلَّى الضُّحَى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ قَصْرًا مِنْ ذَهَبٍ فِي الجَنَّةِ۔(ترمذی: 473)دو سے لے کر بارہ تک: إِنْ صَلَّيْتَ الضُّحَى رَكْعَتَيْنِ لَمْ تُكْتَبْ مِنَ الْغَافِلِينَ، وَإِنْ صَلَّيْتَهَا أَرْبَعًا كُتَبْتَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ، وَإِنْ صَلَّيْتَهَا سِتًّا كُتَبْتَ مِنَ الْقَانِتِينَ، وَإِنْ صَلَّيْتَهَا ثَمَانِيًا كُتَبْتَ مِنَ الْفَائِزِينَ، وَإِنْ صَلَّيْتَهَا عَشْرًا لَمْ يُكْتَبْ لَكَ ذَلِكَ الْيَوْمَ ذَنْبٌ، وَإِنْ صَلَّيْتَهَا ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بَنَى اللهُ لَكَ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ۔(سنن کبریٰ بیہقی:4906)صلوۃ الضحیٰ کے فضائل : صلاۃ الضحیٰ کے فضائل احادیث کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں :پہلی فضیلت :چاشت کی دو رکعت انسان کے ہر جوڑ کے صدقہ کی ادائیگی کے لئے کافی ہے : حضرت ابوذرنبی کریمﷺکایہ اِرشادنقل فرماتے ہیں: ہر صبح انسان کے ہر جوڑ پر صدقہ واجب ہوتا ہے پس ہر تسبیح یعنی ”سُبحَان اللَّهِ“ کہنا صدقہ ہے ، ہر تحمید یعنی ” اَلْحَمْدُ ِللَّهُ “ صدقہ ہے، ہر تہلیل یعنی ”لاإله إِلَّا اللَّهُ “ کہنا صدقہ ہے، ہر تکبیر یعنی ” اَللَّهُ أَکْبَرُ “ کہنا صدقہ ہے، امر بالمعروف یعنی نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور نہی عن المُنکر یعنی بُرائی سے روکنا صدقہ ہے، اور اِس کی طرف سے چاشت کی دو رکعت کافی ہوجاتی ہیں ۔يُصْبِحُ عَلَى كُلِّ سُلَامَى مِنْ أَحَدِكُمْ صَدَقَةٌ، فَكُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ تَكْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ، وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ، وَنَهْيٌ عَنِ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ، وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُمَا مِنَ الضُّحَى۔(مسلم:720)