کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
قدم ایک درجہ کو بلند کرتا ہے ۔مَا مِنْ عَبْدٍ يَخْرُجُ مِنْ بَيْتِهِ، إِلَى غُدُوٍّ، أَوْ رَوَاحٍ إِلَى الْمَسْجِدِ، إِلَّا كَانَتْ خُطَاهُ خَطْوَةً كَفَّارَةً، وَخَطْوَةً دَرَجَةً۔(مسند احمد: 17655) حضرت عبد اللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا : جو شخص جماعت سے نماز ہونے والی مسجد کی طرف جائے تو اُس کےجانے آنے میں اُٹھنے والا ہر قدم ایک بُرائی کو مٹادیتا ہےاور ایک نیکی لکھ دیتا ہے ۔ مَنْ رَاحَ إِلَى مَسْجِدِ الْجَمَاعَةِ فَخَطْوَةٌ تَمْحُو سَيِّئَةً، وَخَطْوَةٌ تَكْتُبُ لَهُ حَسَنَةً، ذَاهِبًا وَرَاجِعًا۔(مسند احمد: 6599) حضرت عبد اللہ بن عمرفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :جب تم میں سے کوئی اچھی طرح وضو کرکے مسجد کی طرف صرف نماز پڑھنے کی غرض سے جائے تو اُس کا بایاں پاؤں ایک گناہ کو مٹاتا ہےاور دوسرے پاؤں پر ایک نیکی لکھی جاتی ہےیہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہوجاتا ہے۔إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَأَحْسَنَ وُضُوءَهُ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الْمَسْجِدِ لَا يَنْزِعُهُ إِلَّا الصَّلَاةُ، لَمْ تَزَلْ رِجْلُهُ الْيُسْرَى تَمْحُو سَيِّئَةً، وَتَكْتُبُ الْأُخْرَى حَسَنَةً حَتَّى يَدْخُلَ الْمَسْجِدَ۔(طبرانی کبیر:13328)مخصوص مساجد کے فضائل : اللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر کچھ ایسی معزز اور بابرکت مسجدیں بنائی ہیں جن کے فضائل دوسری مساجد کے مقابلے میں زیادہ ہیں ، اِسی وجہ سے اُن میں نماز پڑھنے کا اجر و ثواب بھی زیادہ بلکہ کئی گنا بتایا گیا ہے ، ذیل میں اُن کا تذکرہ احادیث کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں :