کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اُس کا وضو نہ ٹوٹے ، فرشتے اُس کیلئے مسلسل رحمت کی دعاء کرتے رہتے ہیں کہ اے اللہ !اس کی مغفرت فرمادے،اے اللہ!اِس پر رحم فرمادے۔صَلاَةُ الجَمِيعِ تَزِيدُ عَلَى صَلاَتِهِ فِي بَيْتِهِ، وَصَلاَتِهِ فِي سُوقِهِ، خَمْسًا وَعِشْرِينَ دَرَجَةً، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ، وَأَتَى المَسْجِدَ، لاَ يُرِيدُ إِلَّا الصَّلاَةَ، لَمْ يَخْطُ خَطْوَةً إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً، وَحَطَّ عَنْهُ خَطِيئَةً، حَتَّى يَدْخُلَ المَسْجِدَ، وَإِذَا دَخَلَ المَسْجِدَ، كَانَ فِي صَلاَةٍ مَا كَانَتْ تَحْبِسُهُ، وَتُصَلِّي - يَعْنِي عَلَيْهِ المَلاَئِكَةُ - مَا دَامَ فِي مَجْلِسِهِ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ، مَا لَمْ يُحْدِثْ فِيهِ۔(بخاری:477) حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : اکیلے نماز پڑھنے کے مقابلے میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا پچیس گنا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔صَلاَةُ الجَمَاعَةِ تَفْضُلُ صَلاَةَ الفَذِّ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً۔(بخاری:646) حضڑت عبد اللہ بن عمرسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مروی ہے: جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اکیلے نماز پڑھنے کے مقابلے میں ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔«صَلاَةُ الجَمَاعَةِ تَفْضُلُ صَلاَةَ الفَذِّ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً»۔(بخاری:645) حضرت ابوہریرہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺاِرشاد فرماتے ہیں : جوشخص صبح شام مسجد آتا جاتارہتا ہو اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں ہر صبح و شام کے بدلے میں مہمانی کا انتظام فرمائیں گے۔مَنْ غَدَا إِلَى المَسْجِدِ وَرَاحَ، أَعَدَّ اللَّهُ لَهُ نُزُلَهُ مِنَ الجَنَّةِ كُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ ۔(بخاری:662)وَالْأَصْلُ فِي الْغُدُوِّ الْمُضِيُّ مِنْ بُكْرَةِ النَّهَارِ وَالرَّوَاحُ بَعْدَ الزَّوَالِ ثُمَّ قَدْ يُسْتَعْمَلَانِ فِي كُلِّ ذَهَابٍ وَرُجُوعٍ تَوَسُّعًا۔(فتح الباری: 2/148)