کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت عبد اللہ بن عباسفرماتے ہیں کہ میں نےنبی کریمﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ روشن رات اور روشن دن یعنی شبِ جمعہ اور جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو۔أَكْثِرُوا الصَّلَاةَ عَلَى نَبِيِّكُمْ فِي اللَّيْلَةِ الْغَرَّاءِ، وَالْيَوْمِ الْأَزْهَرِ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ، وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ۔(شعب الایمان:2772) حضرت انسسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے: بے شک قیامت کے دن ہر موقع پر تم میں سے سب سے زیادہ میرے قریب وہ ہوگا جو دنیا میں مجھ پر کثرت سے درود پڑھتاہوگا۔جس نے جمعہ کے دن اور جمعہ کی شب میں مجھ پر درود بھیجا اللہ تعالیٰ اُس کی سو حاجتیں پوری فرمائیں گےجن میں سے ستر حاجتیں آخرت کی اور تیس حاجتیں دنیا کی ۔پھر اللہ تعالیٰ اُس درود پر ایک فرشتہ مقرر کردیتے ہیں جو ا ُس کو میرے پاس قبر شریف میں لے کر آتا ہے اسی طرح جیسا کہ تمہارے پاس ہدایا و تحائف پیش کیے جاتے ہیں ، وہ فرشتہ مجھے اُس درود پڑھنے والے کے نام و نسب اور خاندا کے بارے میں پوری تفصیل بتاتا ہے، پس میں اُسے اپنے پاس روشن اور چمکتے ہوئے صحیفہ میں محفوظ کرلیتا ہوں۔إِنَّ أَقْرَبَكُمْ مِنِّي يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي كُلِّ مَوْطِنٍ أَكْثَرُكُمْ عَلَيَّ صَلَاةً فِي الدُّنْيَا مَنْ صَلَّى عَلَيَّ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ، قَضَى اللهُ لَهُ مِائَةَ حَاجَةٍ، سَبْعِينَ مِنْ حَوَائِجِ الْآخِرَةِ، وَثَلَاثِينَ مِنْ حَوَائِجِ الدُّنْيَا، ثُمَّ يُوَكِّلُ اللهُ بِذَلِكَ مَلَكًا يُدْخِلُهُ فِي قَبْرِي كَمَا يُدْخِلُ عَلَيْكُمُ الْهَدَايَا، يُخْبِرُنِي مَنْ صَلَّى عَلَيَّ بِاسْمِهِ وَنَسَبِهِ إِلَى عَشِيرَتِهِ فَأُثْبِتُهُ عِنْدِي فِي صَحِيفَةٍ بَيْضَاءَ۔(شعب الایمان:2773) حضرت علیفرماتے ہیں : جس نے نبی کریمﷺپر جمعہ کے دن سو مرتبہ درود پڑھا وہ کل قیامت کے دن اِس حال میں آئے گا کہ اُس کے چہرے پر ایک نور ہوگا جس کو دیکھ کر لوگ (رشک اور حیرت کرتے ہوئے)کہیں گےیہ شخص کون سا عمل کرتا تھا ۔مَنْ صَلَّى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ