کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
الْجُمُعَةِ مِائَةَ مَرَّةٍ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَى وَجْهِهِ مِنَ النُّورِ نُورٌ، يَقُولُ النَّاسُ: أَيُّ شَيْءٍ كَانَ يَعْمَلُ هَذَا۔(شعب الایمان:2774) حضرت علینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:جس نے مجھ پر جمعہ کے دن سو مرتبہ درود پڑھا وہ قیامت کے دن اِس حال میں آئے گا کہ اُس کے ساتھ ایک بہت بڑا نور ہوگا جس کو اگر ساری مخلوق کے درمیان تقسیم کردیا جائے تو سب کے لئے کافی ہوجائے۔مَنْ صَلَّى عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مِائَةَ مَرَّةٍ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَعَهُ نُورٌ لَوْ قُسِّمَ ذَلِكَ النُّورَ بَيْنَ الْخَلْقِ كُلِّهِمْ لَوَسِعَهُمْ۔(حِلیۃ الأولیاء :8/46) حضرت جعفر بن محمد فرماتے ہیں : جب جمعرات کا دن ہوتا ہے تو عصر کے وقت اللہ تعالیٰ کچھ فرشتوں کو آسمان سے زمین پر اُتارتے ہیں جن کے پاس سونے کے تختے اور ہاتھوں میں سونے کے قلم ہوتے ہیں ، وہ اُس رات اور دن میں غروبِ شمس تک نبی کریمﷺپر (درود پڑھنے والوں کے)درود لکھتے رہتے ہیں ۔إِذَا كَانَ يَوْمُ الْخَمِيسِ عِنْدَ الْعَصْرِ أَهْبَطَ اللهُ مَلَائِكَةً مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ، مَعَهَا صَفَائِحُ مِنْ ذهَبٍ بِأَيْدِيهِمَا أَقْلَامٌ مِنْ ذَهَبٍ تَكْتُبُونَ الصَّلَاةَ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ، وتِلْكَ اللَّيْلَةِ إِلَى الْغَدِ إِلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ۔(شعب الایمان : 2775) حضرت ابوہریرہسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے: مجھ پر درود بھیجنا پلِ صراط پر نور اور روشنی کا باعث ہے، پس جس نے مجھ پر جمعہ کے دن اسّی مرتبہ درود پڑھا اُس کے اسّی سال کے گناہ معاف کردیے جائیں گے۔عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، أَظُنُّهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:الصَّلَاةُ عَلَيَّ نُورٌ عَلَى الصِّرَاطِ فَمَنْ صَلَّى عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ ثَمَانِينَ مَرَّةً غُفِرَتْ لَهُ ذُنُوبُ ثَمَانِينَ عَامًا۔(الترغیب فی فضائل الاعمال لابن شاھین: 22)