کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنَ الصَّلَاةِ، فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَكَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْكَ، وَقَدْ أَرَمْتَ أَيْ يَقُولُونَ قَدْ بَلِيتَ؟ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْكُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ عَلَيْهِمُ السَّلَامُ»۔(نسائی : 1284) حضرت ابودرداء نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرواِس لئے کہ یہ ”یومِ مشہود“ ہے یعنی اس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں، اور جو شخص بھی مجھ پر درود پڑھتا ہے تو جب تک وہ اس درود سے فارغ نہ ہوجائےوہ درود مجھ تک پہنچایا جاتا ہے، راوی کہتے ہیں کہ میں نے دریافت کیا کہ موت کے بعد بھی پہنچایا جائے گا؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا: ہاں! موت کے بعد بھی ، اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین پر انبیاء علیہم الصلوۃ و السلام کے جسموں کو حرام کردیا ہے ، پس اللہ تعالیٰ کے نبی زندہ ہیں اُس کو رزق بھی دیا جاتا ہے۔عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ:أَكْثِرُوا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ؛ فَإِنَّهُ مَشْهُودٌ، تَشْهَدُهُ الْمَلَائِكَةُ، وَإِنَّ أَحَدًا لَنْ يُصَلِّيَ عَلَيَّ، إِلَّا عُرِضَتْ عَلَيَّ صَلَاتُهُ، حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهَا، قَالَ: قُلْتُ: وَبَعْدَ الْمَوْتِ؟ قَالَ:وَبَعْدَ الْمَوْتِ، إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْكُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ، فَنَبِيُّ اللَّهِ حَيٌّ يُرْزَقُ۔(ابن ماجہ:1637) حضرت انس نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جمعہ کے دن اور شبِ جمعہ میں مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو، پس جس نے یہ عمل اختیار کیا تو کل قیامت کے دن مَیں اُس کے لئے گواہ اور سفارشی بنوں گا۔أَكْثِرُوا عَلَيَّ الصَّلَاةَ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ، وَلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ كُنْتُ لَهُ شَهِيدًا، أوَ شَافِعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(شعب الایمان:2771)