کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
صورت میں نماز نہیں ہوتی۔تکبیر کہتے ہوئے ہاتھوں کا اُٹھانا سنت اور تکبیر کہنا فرض ہے ۔بولنے سے عاجز جیسے گونگے شخص کیلئے صرف نیت کرنے سے نماز شروع ہوجاتی ہے۔ (2)قیام۔فرائض اور اُس سے ملحَق نمازیں مثلاً: وتر ، نذر کی نماز ، عیدین اور فجر کی سنتیں یہ سب فرائض کے ساتھ ملحق ہیں ان سب میں قیام فرض ہے ، جس کو بغیر کسی عذر کے نہیں چھوڑا جاسکتا ۔البتہ نوافل ، سنن غیر مؤکّدہ ، اور فجر کے علاوہ سنن مؤکّدہ، ان سب نماز میں قیام فرض نہیں ، تاہم قیام نہ کرنے کی صورت میں حدیث کے مطابق ثواب آدھا ہوجاتا ہے۔ قیام میں فرض قراءت کی مقدار(ایک آیت جو کم از کم چھ حروف پر مشتمل ہو ولو تقدیراً)قیام کرنا فرض ہے، واجب قراءت کی مقدار(ایک آیت ِ طویلہ یا تیس حروف پر مشتمل چھوٹی تین آیات جن کےکم از کم تیس حروف بنتے ہیں)قیام کرنا واجب ہے،اور سنّت قراءت یعنی مفصّلات کی تلاوت کرنے کے بقدرقیام کرنا مسنون ہے ۔ (3) قراءۃ ۔ فرض نماز کی دو رکعتوں میں قراءت کرنا فرض ہے،اور فرض کے علاوہ تمام نمازوں میں خواہ وہ واجب ہوں ، یا سنن یا نوافل، تمام نمازوں کی تمام رکعات میں قراء ت کرنا فرض ہے۔قراءت کی فرض مقدار امام صاحب کے نزدیک ایک آیت (اگرچہ چھوٹی ہی ہو)ہے جبکہ حضرات صاحبینکم از کم تین آیات کی مقدارکو فرض قرار دیتے ہیں۔ (4)رکوع ۔ یہ ہر رکعت میں ایک مرتبہ فرض ہے ، اور اس میں کم از کم اتنا جھکنا ضروری ہے کہ جس کو رکوع کہہ سکیں اور اِس کی حد یہ ہےکہ اگر ہاتھوں کو بڑھایا جائے تو ہاتھ گھٹنے تک پہنچ جائیں۔