کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت عطاء بن یسار فرماتے ہیں :قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ مساجد میں فاسق و فاجر کی آواز بلند ہوجائے گی ، بارش ہوگی لیکن غلّہ اناج نہ اُگے گا ، مسجد کو راستہ بنالیا جائے گا ،اور زانیوں کی اولاد کی کثرت ہوگی ۔مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ عُلُوُّ صَوْتِ الْفَاسِقِ فِي الْمَسَاجِدِ، وَمَطَرٌ وَلَا نَبَاتٌ، وَأَنْ تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقًا، وَأَنْ تَظْهَرَ أَوْلَادُ الزُّنَاةِ۔(مصنف عبد الرزاق:5138) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :آخری زمانے میں ایسے لوگ ہوں گے جو مسجدوں میں حلقے بنا بنا کر بیٹھیں گے، اُن کا امام و مقتدیٰ دنیا ہوگا(یعنی اُن کا موضوعِ سخن دنیا ہوگا)اُن کے ساتھ مت بیٹھنا اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ اُن کی کوئی حاجت نہیں۔سَيَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ قَوْمٌ يَجْلِسُونَ فِي الْمَسَاجِدِ حِلَقًا حِلَقًا، إِمَامُهُمُ الدُّنْيَا، فَلَا تُجَالِسُوهُمْ؛ فَإِنَّهُ لَيْسَ لِلَّهِ فِيهِمْ حَاجَةٌ۔(طبرانی کبیر:10452) ایک اَعرابی نے نبی کریمﷺسے قیامت کے بارے میں سوال کیا ، آپﷺنے فرمایا: جس سے پوچھا جارہا ہے وہ پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا، لیکن اُس کی علامات یہ ہیں :بازاروں کا قریب قریب ہوجانا،بارش ہونے کے باوجودپیداوار کا نہ ہونا،غیبت کا پھیل جانا، زنا سے پیدا ہونے والی اولاد کا پھیل جانا،مالدار کی تعظیم و عزت کرنا، مساجد میں فاسقوں اور فاجروں کا آوازیں بلند کرنا،گناہ گاروں کا نیکوکاروں پر غالب آجانا۔ پس جس نے یہ زمانہ پالیا تو اُسے چاہیئے کہ اپنے دین کو چپکے سےلے کر کہیں چھپ جائے اور اپنے گھر کا ٹاٹ بن جائے ۔مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ، وَلَكِنَّ أَشْرَاطَهَا تَقَارُبُ الْأَسْوَاقِ، وَمَطَرٌ وَلَا نَبَاتَ، وَظُهُورُ الْغِيبَةِ، وَظُهُورُ أَوْلَادِ الْغَيَّةِ، وَالتَّعْظِيمُ لِرَبِّ الْمَالِ، وَعُلُوُّ أَصْوَاتِ الْفُسَّاقِ فِي الْمَسَاجِدِ، وَظُهُورُ أَهْلِ الْمُنْكَرِ عَلَى أَهْلِ الْمَعْرُوفِ، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ الزَّمَانَ فَلْيَرُغْ بِدِينِهِ، وَلْيَكُنْ حِلْسًا مِنْ أَحْلَاسِ بَيْتِهِ۔(الفتن لنعیم :1796)