کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت سمرہنے اپنے بیٹے سُلیمان بن سمرہ کو خط لکھا کہ : نبی کریمﷺہمیں حکم دیا کرتے تھےکہ ہم اپنے محلوں(یا گھروں) میں مسجدیں بنائیں اور یہ کہ ہم اُن کی بناوٹ صحیح رکھیں(بایں طور کہ وہ دوسری جگہوں سے ممتاز رہیں، کما فی شرح العینی)۔سُلَيْمَانَ بْنِ سَمُرَةَ، عَنْ أَبِيهِ سَمُرَةَ، أَنَّهُ كَتَبَ إِلَى ابْنِهِ: أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُنَا بِالْمَسَاجِدِ أَنْ نَصْنَعَهَا فِي دِيَارِنَا، وَنُصْلِحَ صَنْعَتَهَا وَنُطَهِّرَهَا۔(ابوداؤد:456) حضرت ابو الولید فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد اللہ بن عمرسے مسجد کے اندر کنکری بچھانے کے بارے میں دریافت کیا، حضرت عبد اللہ بن عمرنے فرمایا: (نبی کریمﷺکے زمانے میں)ایک رات بہت تیز بارش ہوئی جس سے زمین جل تھل ہوگئی،ایک شخص اپنے کپڑوں میں کنکریاں لے کر آیااور اُنہیں نیچے بچھادیا (تاکہ لوگ نماز پڑھ سکیں)جب نبی کریمﷺنے نماز مکمل کرلی تو آپ نے اِرشاد فرمایا:یہ کتنا اچھا کام کیا !۔عَنْ أَبِي الْوَلِيدِ، سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ، عَنِ الْحَصَى الَّذِي فِي الْمَسْجِدِ؟ فَقَالَ: مُطِرْنَا ذَاتَ لَيْلَةٍ فَأَصْبَحَتِ الْأَرْضُ مُبْتَلَّةً، فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَأْتِي بِالْحَصَى فِي ثَوْبِهِ، فَيَبْسُطُهُ تَحْتَهُ، فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ، قَالَ: «مَا أَحْسَنَ هَذَا»۔(ابوداؤد:458) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : میرے سامنے میری امّت کے نیک اعمال پیش کیے گئے یہاں تک کہ وہ تنکا جو کوئی شخص مسجد سےنکال دے وہ عمل بھی پیش کیا گیا ، اور میرے سامنے میری امّت کے گناہ پیش کیے گئے،میں نے کوئی گناہ اِس سے بڑھ کر نہیں دیکھا کہ قرآن کریم کی کوئی سورت یا آیت کسی شخص کو عطاء کی گئی ہو(یاد کرایا گیاہو)پھر وہ اُسے بھول جائے۔عُرِضَتْ عَلَيَّ أُجُورُ أُمَّتِي حَتَّى الْقَذَاةُ يُخْرِجُهَا