کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت اُمّ سلمہسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد منقول ہے:جب زمین میں شر پھیل جائےتو اللہ تعالیٰ زمین والوں پر اپنا عذاب نازل فرماتے ہیں،حضرت امّ سلمہفرماتی ہیں کہ میں نے سوال کیا :یا رسول اللہ! اگرچہ اُن کے اندر نیک اور صالح لوگ بھی موجود ہوں تب بھی عذاب نازل فرمادیتے ہیں؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:ہاں! اگرچہ اُن کے اندرنیک لوگ ہوں تب بھی عذاب نازل ہوجاتا ہے،اُن نیک لوگوں کو بھی وہی مصائب پہنچتے ہیں جو دوسرے لوگوں کو پہنچتے ہیں،لیکن پھر وہ لوگ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت کی جانب لوٹ جاتے ہیں۔إِذَا ظَهَرَ الشَّرُّ فِي الْأَرْضِ أَنْزَلَ اللهُ بَأْسَهُ بِأَهْلِ الْأَرْضِ،قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، فَإِنْ كَانَ فِيهِمْ قَوْمٌ صَالِحُونَ؟،قَالَ:نَعَمْ، وَإِنْ كَانَ فِيهِمْ قَوْمٌ صَالِحُونَ يُصِيبُهُمْ مَا أَصَابَ النَّاسَ،ثُمَّ يَرْجِعُونَ إِلَى رَحْمَةِ اللهِ وَمَغْفِرَتِهِ۔(طبرانی کبیر:23/377) حضرت عبد اللہ بن مسعودسے موقوفاً مَروی ہے:جب زنا اور سودکسی بستی میں ظاہر ہوجائے(یعنی عام ہوکر پھیل جائے) تو اُس کےرہنے والوں کی ہلاکت کا فیصلہ کردیا جاتا ہے۔إِذَا ظَهَرَ الزِّنَا وَالرِّبَا فِي قَرْيَةٍ أُذِنَ بِهَلَاكِهَا۔ (العقوبات لابن ابی الدّنیا:9) («»«»«»(«»«»«»(