کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
زبان : تہائی سے زیادہ کٹی ہو تو قربانی جائز نہیں ہے ۔ (رد المحتار :6/325) خنثیٰ: جس بکری میں نر اور مادّہ دونوں کی علامتیں موجود نہ ہوں یا دونوں کی علامت ہو وہ خنثیٰ ہے، اس کی قربانی نہ کی جائے۔(فتاوی محمودیہ:17/379) گابھن: گابھن(حاملہ) جانور کی قربانی جائز ہے ،لیکن اگر ولادت(وضعِ حمل) کا زمانہ بالکل قریب آگیا ہو تو اس کی قربانی کرنا مکروہ ہے۔(محمودیہ:17/353) بانجھ: بانجھ جانور کی قربانی جائز ہے ۔ (احسن الفتاوی :7/520)(ردلمحتار : 6/325) مجنون : یعنی جس جانور کو جنون اور مرگی کادورہ پڑتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے بشرطیکہ اُس نے اِس کی وجہ سے چارہ کھانا نہ چھوڑا ہو۔(عالمگیری : 5/298) تھن : گائے کے دو تھن اور بکری کا ایک تھن خراب ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں ۔(احسن الفتاوی :7/487) فائدہ :جن جانوروں میں کوئی عیب ہو ، اگر چہ عیبِ مانع نہ بھی ہو تب بھی مستحب یہ ہے کہ اُن کی قربانی