کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
یارسول اللہ !(ﷺ)وہ کِس کے لئے ہیں ؟ آپﷺ نے اِرشاد فرمایا :اُس کے لئے جو کلام میں نرمی رکھے ، کھانا کھلائے ، پے درپے روزے رکھے اور رات کو اُس وقت نماز پڑھے جب کہ لوگ سورہے ہوں۔إِنَّ فِي الجَنَّةِ لَغُرَفًا تُرَى ظُهُورُهَا مِنْ بُطُونِهَا وَبُطُونُهَا مِنْ ظُهُورِهَا، فَقَامَ إِلَيْهِ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: لِمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:هِيَ لِمَنْ أَطَابَ الكَلَامَ، وَأَطْعَمَ الطَّعَامَ، وَأَدَامَ الصِّيَامَ، وَصَلَّى لِلَّهِ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ ۔(ترمذی:1984) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :میری امّت کے سب سے معزّز لوگ قرآن کریم کےحافظ اور تہجد گزار ہیں ۔ أَشْرَافُ أُمَّتَيْ حَمَلَةُ الْقُرْآنِ وَأَصْحَابُ اللَّيْلِ۔(شعب الایمان :2447) حضرت عبد اللہ بن سلام جو یہودیوں کے ایک بڑے عالم تھے اُنہوں نے پہلی مرتبہ جب آنحضرت ﷺکا دیدار کیا تو فرماتے ہیں: میں سمجھ گیا کہ یہ چہرہ کسی جھوٹے کا ہر گز نہیں ہوسکتا ، اور سب سے پہلے جو بات آپ ﷺنے اِرشاد فرمائی وہ یہ تھی : اے لوگو!آپس میں سلام کو پھیلاؤ،کھانا کھلاؤ،صلہ رحمی کرو،رات کو نماز پڑھو جبکہ لوگ سو رہے ہوں تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہوجاؤگے ۔يَا أَيُّهَا النَّاسُ، أَفْشُوا السَّلَامَ،وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَصَلُّوا وَالنَّاسُ نِيَامٌ تَدْخُلُونَ الجَنَّةَ بِسَلَامٍ۔(ترمذی:2485) حضرت جابر سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشادمنقول ہے:جو شخص رات کو کثرت سے نماز پڑھتا ہے دن کو اُس کا چہرہ حسین ہوتا ہے ۔مَنْ كَثُرَتْ صَلَاتُهُ بِاللَّيْلِ حَسُنَ وَجْهُهُ بِالنَّهَارِ۔(شعب الایمان :2447) حضرت حسان بن عطاء سے مُرسلاً مَروی ہے : ابنِ آدم کا رات کے آخری پہر میں دو رکعت پڑھنا اُس کے لئے دنیا و مافیہا(جو کچھ دنیا میں ہےاُن سب)سے بہتر ہے۔رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُما ابْنُ آدَمَ فِی جَوْفِ اللَّيْلِ الآخِرِخَيْرٌ لَهُ مِنَ الدُّنْياوَمَا فِيهَا۔(الجامع الصغیر :6882)