کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مَا يَكُونُ الرَّبُّ مِنَ العَبْدِ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ الآخِرِ، فَإِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ مِمَّنْ يَذْكُرُ اللَّهَ فِي تِلْكَ السَّاعَةِ فَكُنْ۔(ترمذی:3579) حضرت ابو سعید خدری سے مرفوعاً نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد منقول ہے کہ تین آدمی ایسے ہیں جنہیں دیکھ کر اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں :ایک وہ شخص جب وہ رات کو نماز میں کھڑا ہوتا ہےدوسرے وہ لوگ جب وہ نماز میں صف باندھتے ہیں ، تیسرے وہ لوگ جب وہ جہاد میں دشمن سے قتال کرتے ہوئے صف باندھتے ہیں ۔ کما فی الحدیث ثَلَاثَةٌ يَضْحَكُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ الرَّجُلُ إِذَا قَامَ بِاللَّيْلِ يُصَلِّي وَالْقَوْمُ إِذَا صَفُّوا فِي الصَّلَاةِ وَالْقَوْمُ إِذَا صَفُّوا فِي قِتَالِ الْعَدُوِّ۔(مشکوۃ المصابیح :1228) حضرت ابوامامہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺسے دریافت کیا گیا :کون سی دعاء سب سے زیادہ سنی جاتی ہے(یعنی قبول ہوتی ہے)آپﷺنے فرمایا:”جَوْفَ اللَّيْلِ الآخِرِ،وَدُبُرَ الصَّلَوَاتِ المَكْتُوبَاتِ“ رات کے آخری پہر اور فرض نمازوں کے بعد مانگی جانے والی دعاء۔(ترمذی:3499) حضرت علی نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :بے شک جنت میں ایسے بالا خانے ہیں جن کا ظاہری حصہ اندر سے اور اندرونی حصہ باہر سے نظر آتا ہے ، ایک أعرابی کھڑے ہوئے اور سوال کیا یارسول اللہ !(ﷺ)وہ کِس کے لئے ہیں ؟ آپﷺ نے اِرشاد فرمایا :اُس کے لئے جو کلام میں نرمی رکھے ، کھانا کھلائے ، دائمی روزے رکھے اور رات کو اُس وقت نماز پڑھے جب کہ لوگ سورہے ہوں۔إِنَّ فِي الجَنَّةِ لَغُرَفًا تُرَى ظُهُورُهَا مِنْ بُطُونِهَا وَبُطُونُهَا مِنْ ظُهُورِهَا، فَقَامَ إِلَيْهِ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: لِمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:هِيَ لِمَنْ أَطَابَ الكَلَامَ، وَأَطْعَمَ الطَّعَامَ، وَأَدَامَ الصِّيَامَ، وَصَلَّى لِلَّهِ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ ۔(ترمذی:1984)