کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
تہجّد پڑھنے والوں کے لئے جنّت میں سلامتی کے ساتھ داخلہ ہوگا۔ تہجّد کثرت سے پڑھنے والوں کا چہرہ حَسین اور پُر نور ہوجاتا ہے ۔ تہجّد کی دو رکعت پڑھنا دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اُن سب سے بہتر ہے۔ اب اِنہی فضائل کو بالترتیب درج ذیل احادیثِ طیبہ کی روشنی میں تفصیلی طور پر ملاحظہ فرمائیں : ایک روایت میں تہجد کو فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز بتلایا گیا ہے ، چنانچہ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز وہ ہے جو رات کے درمیان پڑھی جائے۔أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْمَفْرُوضَةِ، صَلَاةٌ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ۔(مسند احمد :8507)(مسلم:1163) حضرت ابوامامہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتے ہیں : رات کے قیام یعنی تہجد کو اپنے اوپر لازم کرلو کیونکہ یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کا طریقہ ہے،تمہارے رب کے قُرب کا ذریعہ ہے، گناہوں کو مٹانے والی اور گناہوں سے روکنے والی ہے۔عَلَيْكُمْ بِقِيَامِ اللَّيْلِ فَإِنَّهُ دَأَبُ الصَّالِحِينَ قَبْلَكُمْ وَهُوَ قُرْبَةٌ إِلَى رَبِّكُمْ، وَمَكْفَرَةٌ لِلسَّيِّئَاتِ، وَمَنْهَاةٌ لِلإِثْمِ۔(ترمذی:3549)ایک روایت میں اِس کے ساتھ”وَمَطْرَدَةٌ لِلدَّاءِ عَنِ الجَسَدِ “کے الفاظ بھی منقول ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ تہجد کی نماز جسم سے بیماریوں کو دور کردینے والی ہے۔(ترمذی:3549)اِس حدیث میں تہجد کے پانچ فضائل ذکر کیے گئے ہیں ۔ حضرت عمرو بن عبسہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اُس وقت ہوتا ہے جب وہ رات کے آخری پہر اپنے رب کے سامنے حاضر ہوتا ہے، پس اگر تم اُن لوگوں میں سے ہونے کی طاقت رکھتے ہو جو اُس گھڑی میں اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے ہیں تو ضرور ہوجاؤ: أَقْرَبُ