کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اگر مقتدی کے نزدیک اِمام کی نماز فاسد ہوجائے اگرچہ اِمام کے نزدیک فاسد نہ ہو تب بھی اِقتداء صحیح نہیں ہوگی ، اِس لئے کہ مقتدی کے اعتقاد میں اِمام کی نماز کا صحیح ہونا ضروری ہے۔ مقتدی اور اِمام کے درمیان کسی عورت کی محاذاۃ نہ ہونا ۔یہ مسئلہ کافی تفصیل اور وضاحت طلب ہے اِس لئے اِس کو (شامیہ :1/573،584)کے حوالے سے قدرے تفصیل کے ساتھ لکھا جارہاہے: ٭ — اگر اِمام اور مقتدیوں کے درمیان عورتوں کی پوری صف حائل ہو جس کی مقدارتین سے زیادہ عورتوں کا کھڑا ہونا ہے ، پس ایسی صورت میں اُن عورتوں کو اگرچہ وہ چار ہی کیوں نہ ہوں، پوری صف کا حکم حاصل ہوگا اور پیچھے کی تمام صفوں میں آخر تک موجود تمام آدمیوں کی نماز فاسد ہوجائے گی، خواہ وہ اِن عورتوں کی سیدھ میں پیچھے کھڑے ہوں یا نہیں ۔ ٭ — اور اگر امام اور مقتدیوں کے درمیان عورتو ں کی پوری صف حائل نہ ہو بایں طور کہ عورتیں چار سے کم ہوں تو وہ عورتیں پوری صف کے حکم میں نہیں ، لہٰذا اُن سے پیچھے کی صفوں میں موجود آخر تک تمام آدمیوں کی نماز فاسد نہ ہوگی ۔البتہ اِس صورت میں پیچھے کھڑے ہوئے کن آدمیوں کی نماز فاسد ہوگی ، اِس کی تفصیل یہ ہے کہ دیکھا جائے گا کہ وہ چار سے کم کتنی عورتیں ہیں ؟ اگر تین عورتیں ہوں تو یہ اپنے پیچھے کی تمام صفوں میں آخر تک جتنے آدمی سیدھ میں کھڑے ہیں سب کی نمازیں فاسد کردیں گی، اور اگر دو عورتیں ہوں یا ایک ہی عورت ہوتو صرف اپنے پیچھے والی صف میں جو سیدھ میں آدمی کھڑے ہیں صرف اُن کی نماز فاسد کریں گی ،آخر تک تمام صفوں میں سیدھ میں کھڑے آدمیوں کی نمازیں فاسد نہیں کریں گی۔