کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مرتبہ اِرشاد فرمایایعنی مکمل حج اور مکمل عمرہ کا ثواب۔«مَنْ صَلَّى الغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللَّهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ»، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ»۔(ترمذی: 586) حضرت حسن بن علی سے مَروی ہے کہ آپﷺنے اِرشاد فرمایا: جس نے فجر کی نماز پڑھی پھر اُسی مجلس میں بیٹھ کر طلوعِ آفتاب تک اللہ کا ذکر کرتا رہا پھر کھڑا ہوا اور دو رکعت نماز پڑھی اللہ تعالیٰ اُس پر آگ کو حرام کردیں گے اِس سے کہ وہ آگ اُس کو جلاسکے یا چکھ بھی سکے۔مَنْ صَلَّى الْفَجْرَ ثُمَّ قَعَدَ فِي مَجْلِسِهِ يَذْكُرُ اللهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ حَرَّمَهُ اللهُ عَلَى النَّارِ أَنْ تَلْفَحَهُ أَوْ تَطْعَمَهُ۔(شعب الایمان :2697) شعب الایمان کی روایت میں یہ الفاظ منقول ہیں : جس نے صبح کی نماز پڑھی پھر طلوعِ آفتاب تک اللہ تعالیٰ کے ذکر میں لگارہا اُس کے بعد دو یا چار رکعات پڑھی تو اُس کی جلد کو آگ چھوئے گی بھی نہیں ۔مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ ثُمَّ ذَكَرَ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ أَوْ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ لَمْ تَمَسَّ جِلْدَهُ النَّارُ۔(شعب الایمان :3671) حضرت عائشہ صدیقہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتی ہیں : جس نے صبح کی نماز پڑھی اور طلوعِ شمس تک اپنے مصلّیٰ ہی پر بیٹھا(ذکر و تلاوت میں مشغول) رہے پھر چار رکعات پڑھے تو اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت فرمادیتے ہیں ۔مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ، وَقَعَدَ فِي مُصَلَّاهُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ ذُنُوبَهُ۔(طبرانی اوسط:5940)