کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت فاطمہ نے آپ ﷺکے سامنے اپنی مشقت ذکر کر کے خادم کو طلب کیا تو آپ ﷺنے فرمایا :کیا میں تمہیں خادم سے بھی بہتر چیز نہ بتلادوں ؟ہر نماز کے بعد”سُبْحَانَ اللہ“،”الْحَمْدُلِلّٰہ“،” اَللّٰہُ اَکْبَر“33، 33 مرتبہ پڑھ لیا کرو اور ایک دفعہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ پڑھ لیا کرو،یہ خادم سے بہتر ہے۔(ابوداؤد:2987) ایک روایت میں ہے : دو خصلتیں ایسی ہیں جن کو جو مسلمان بھی اختیار کرے گا وہ جنّت میں داخل ہوگا: ایک یہ کہ ہر نماز کے بعد دس مرتبہ” سُبْحَانَ اللہ“، دس مرتبہ ”الْحَمْدُلِلّٰہ“اوردس مرتبہ” اَللّٰہُ اَکْبَر“ پڑھے، اور دوسری خصلت یہ ہے کہ سوتے ہوئے 33 مرتبہ ”سُبْحَانَ اللہ“ 33 مرتبہ”الْحَمْدُلِلّٰہ“ اور 34 مرتبہ” اَللّٰہُ اَکْبَر“پڑھے۔(ترمذی: 410) ایک حدیث میں آپ ﷺ کا یہ ارشاد منقول ہےکہ :دو خصلتیں ایسی ہیں کہ جو ان پر عمل کرے گا وہ جنت میں داخل ہو گا اور وہ دونوں بہت آسان اور سہل ہیں لیکن ان پر عمل کرنے والے بہت تھوڑے ہیں : ایک یہ کہ ہر نماز کے بعد ”سُبْحَانَ اللہ“،”الْحَمْدُلِلّٰہ“ اور” اَللّٰہُ اَکْبَر“10، 10 مرتبہ پڑھے ، یہ پڑھنے میں تو 150 ہوئے لیکن نامہ اعمال کے ترازو میں 1500 ہوں گے ۔دوسرا یہ کہ سوتے ہوئے ” سُبْحَانَ اللہ“،”الْحَمْدُلِلّٰہ“33 ، 33 مرتبہ اور” اَللّٰہُ اَکْبَر“34 دفعہ پڑھے ، یہ پڑھنے میں100 مرتبہ ہوئے اور ثواب کے اعتبار سے 1000 ہوئے ۔کسی نے دریافت کیا کہ اِن پر عمل کرنے والے تھوڑے کیوں ہوں گے ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :نماز کے وقت شیطان آتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں ضرورت ہے ، فلاں