کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
لعنت کا اہل نہیں تو لعنت خود اُسی لعنت کرنے والے پر لوٹ جاتی ہے :«لَا تَلْعَنْهَا، فَإِنَّهَا مَأْمُورَةٌ، وَإِنَّهُ مَنْ لَعَنَ شَيْئًا لَيْسَ لَهُ بِأَهْلٍ رَجَعَتِ اللَّعْنَةُ عَلَيْهِ»۔ (ابوداؤد:4908) ایک اور روایت میں ہے: ہوا کو بُرا مت کہا کرو،پس جب تم (ہوا ؤں کے چلنے میں)کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھو تو یہ دعاء مانگو: «اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ هَذِهِ الرِّيحِ وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُمِرَتْ بِهِ »اے اللہ! ہم آپ سے اِس ہوا کی خیر وبھلائی اور جو کچھ اِس میں خیر ہے اُس کا سوال کرتے ہیں اور اِس ہوا کو جس کا حکم دیا گیا ہے اُس کی خیر کا سوال کرتے ہیں، اور اے اللہ! اِس ہوا کے شر سے ہم آپ کی پناہ چاہتےہیں اور جو کچھ اِس میں شر کا پہلو رکھا گیا ہے اُس سے آپ کی پناہ چاہتے ہیں اور اِس ہوا کو جس کا حکم دیا گیا ہے اُس کے شر سے آپ کی پناہ چاہتے ہیں ۔ (ترمذی:2252) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتے ہیں : ہوا اللہ تعالیٰ کی جانب سے ملنے والی ایک راحت ہے، اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والی راحت رحمت بھی لاتی ہے اور عذاب بھی،پس جب تم یہ (آندھی وغیرہ)دیکھو تو اُسے برامت کہا کرواور اللہ تعالیٰ سے اس کی خیر کا سوال کرو اور اس کے شر سے پناہ مانگو۔«الرِّيحُ مِنْ رَوْحِ اللَّهِ» قَالَ سَلَمَةُ: «فَرَوْحُ اللَّهِ تَأْتِي بِالرَّحْمَةِ، وَتَأْتِي بِالْعَذَابِ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَلَا تَسُبُّوهَا، وَسَلُوا اللَّهَ خَيْرَهَا، وَاسْتَعِيذُوا بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا»۔ (ابوداؤد:5097)