کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نمازِ استسقاء کی دونوں رکعتوں میں جہر سے قراءت کی جائے گی،اور افضل یہ ہے کہ پہلی رکعت میں سورة قٓ اور دوسری رکعت میں سورۃ القمر یا پہلی رکعت میں سورۃ الاعلی اور دوسری میں سورۃ الغاشیہ پڑھی جائے۔ عیدین کے دونوں خطبوں میں اللہ تعالیٰ کا ذکر ، تسبیح، تہلیل وغیرہ کی خوب کثرت کرنا بہتر ہے،اِسی طرح خطبوں کے بعد دعا و استغفار بھی زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیئے ۔ دعاء کا طریقہ یہ ہے کہ اِمام خطبہ سے فارغ ہو کر لوگوں کی طرف پیٹھ کر کے قبلے کی طرف کو منہ کرلےاور پھر اپنی چادر کو پلٹے اور کھڑا ہو کر دونوں ہاتھ خوب بلند اٹھا کر استسقا کی دعا میں مشغول ہو، مقتدی امام کی دعا پر آمین کہتے رہیں جو دعائیں احادیث میں آئی ہیں بہتر ہے کہ ان کو پڑھے۔ اپنے الفاظ میں بھی دعائیں کرنا جائز ہے، دعا کا عربی میں ہونا ضروری نہیں، اگر احادیث کی دعائیں یاد نہ ہوں تو اپنی زبان میں اس مطلب کی دعائیں مانگے۔ مستحب یہ ہے کہ امام لوگوں کے ساتھ مسلسل تین دن تک نماز استسقا کے لئے باہر نکلے اور ہر دن نکلنے سے پہلے توبہ کی جائے ،صدقہ کیا جائے ۔ تین دن سے زیادہ نہیں کیونکہ اس سے زیادہ ثابت نہیں ہے۔ بوڑھے لوگوں کو نمازِ اِستسقاء میں آگے کر دیں تاکہ وہ دعا مانگیں اور جوان آمین کہیں۔ فقہاء کرام نے لکھا ہے کہ استسقاء کیلئے نکلتے ہوئے بچوں اور جانوروں کو بھی ساتھ لیا جائے اور بچوں کو استسقاء کی جگہ میں ماؤں سے جدا رکھا جائے تاکہ ان کے بے قرار ہونے اور بلبلانے سے رحمت