کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ہوئے کلماتِ تسبیح قومہ میں نہ پڑھےبلکہ دوسرے سجدے میں پڑھے کیونکہ قومہ اور جلسہ کا رکوع و سجدے سے طویل کرنا مکروہ ہے۔ ٭…… کلماتِ تسبیح کو انگلیوں پر شمار نہ کرنا چاہیئے ، بلکہ اگر دل کے ساتھ شمار کر سکتا ہو اِس طرح کہ نماز کی حضوری میں فرق نہ آئے تو یہی بہتر ہے ورنہ انگلیاں دبا کر شمار کرے۔ (زبدۃ الفقہ : 285)(در مختار : 2/28) ٭……صلاۃ التسبیح مکروہ وقت کے علاوہ ہر وقت پڑھی جاسکتی ہے ۔(در مختار :2/27) ٭……حضرت عبد اللہ ابن عباس سے منقول ہے کہ وہ صلاۃ التسبیح میں تشہد کے بعد سلام سے پہلے یہ دعاء پڑھتے تھے: اَللّهُمَّ إنِّي أَسْأَلُك تَوْفِيْقَ أَهْلِ الْهُدَى، وَأَعْمَالَ أَهْلِ الْيَقِيْنِ، وَمُنَاصَحَةَ أَهْلِ التَّوْبَةِ، وَعَزْمَ أَهْلِ الصَّبْرِ، وَجِدَّ أَهْلِ الْخَشْيَةِ، وَطَلَبَ أَهْلِ الرَّغْبَةِ، وَتَعَبُّدَ أَهْلِ الْوَرَعِ، وَعِرْفَانَ أَهْلِ الْعِلْمِ حَتَّى أَخَافَك. اَللّهُمَّ إنِّي أَسْأَلُك مَخَافَةً تَحْجِزُنِي عَنْ مَعَاصِيْكَ حَتَّى أَعْمَلَ بِطَاعَتِك؛ وَعَمَلًا أَسْتَحِقُّ بِهِ رِضَاكَ، حَتَّى أُنَاصِحَكَ بِالتَّوْبَةِ خَوْفًا مِنْك، وَحَتَّى أُخْلِصَ لَك النَّصِيحَةَ حُبًّا لَكَ، وَحَتَّى أَتَوَكَّلَ عَلَيْك فِي الْأُمُورِ حُسْنَ ظَنٍّ بِكَ، سُبْحَانَ خَالِقِ النُّوْرِ۔(در مختار : 2/28) («»«»«»(«»«»«»(