کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
٭بارہ رکعت : جس نے بارہ رکعت نماز پڑھی اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں محل بنادیں گے۔ اب روایات میں ان کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں : حضرت انس نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: جس نے بارہ رکعات چاشت پڑھی اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں سونے کا محل بنادیں گے۔مَنْ صَلَّى الضُّحَى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ قَصْرًا مِنْ ذَهَبٍ فِي الجَنَّةِ۔(ترمذی: 473) حضرت ابوذر سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے : جس نے چاشت کی دو رکعت نماز پڑھی وہ غافل ہونے والوں میں نہیں لکھا جائے گا ، جس نے چار رکعت پڑھی وہ قانتین(لمبا قیام کرنےوالوں) میں سے لکھاجائے گا ،جس نے چھ رکعت پڑھی اُس کیلئے اُس دن کے کاموں کی کفایت کردی جائے گی،جس نے آٹھ رکعت پڑھی اللہ تعالیٰ اُسےعبادت گزاروں میں سے لکھ دیں گےاور جس نے بارہ رکعت پڑھی اللہ تعالیٰ اُس کیلئےجنّت میں محل بنادیں گے۔مَنْ صَلَّى الضُّحَى سَجْدَتَيْنِ لَمْ يُكْتَبْ مِنَ الْغَافِلِينَ، وَمَنْ صَلَّى أَرْبَعًا كُتِبَ مِنَ الْقَانِتِينَ، وَمَنْ صَلَّى سِتًّا كُفِيَ ذَلِكَ الْيَوْمِ، وَمَنْ صَلَّى ثَمَانِيًا كَتَبَهُ اللَّهُ مِنَ الْعَابِدِينَ، وَمَنْ صَلَّى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ۔(السنن الصغیر للبیہقی:825) مذکورہ روایت میں چاشت کی دو ، چار ، چھ ، آٹھ اور بارہ رکعات پڑھنے کی فضیلت بیان ہوئی ہے ، دس کا ذکر نہیں ، لیکن ایک دوسری روایت میں دس رکعت کی فضیلت بھی ذکر کی گئی ہے کہ اُس دن گناہ نہیں لکھا جاتا ۔وَإِنْ صَلَّيْتَهَا عَشْرًا لَمْ يُكْتَبْ لَكَ ذَلِكَ الْيَوْمَ ذَنْبٌ۔(السنن الکبریٰ للبیہقی:4906)