کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
آپﷺنے اِرشاد فرمایا : اگر تمہارے گناہ ریت سے بھی زیادہ ہوں تو اللہ تعالیٰ تمہیں معاف کردیں گے۔فَلَوْ كَانَتْ ذُنُوبُكَ مِثْلَ رَمْلِ عَالِجٍ غَفَرَهَا اللَّهُ لَكَ۔ (ابن ماجہ: 1386) آپﷺنے اِرشاد فرمایا : اگر تمہارے گناہ سمندر کے جھاگ سے بھی زیادہ ہوں تو اللہ تعالیٰ تمہیں معاف کردیں گے۔فَلَوْ كَانَتْ ذُنُوبُكَ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ غَفَرَ اللهُ لَكَ۔ (طبرانی کبیر:987) آپﷺنے اِرشاد فرمایا : اگر تمہارے گناہ آسمان کے ستارے ، قطروں کی تعداد ،ریت کے تعداد یا زمانے بھر کے ایّام کے برابر بھی ہوں تو اللہ تعالیٰ اُن سب کو معاف کردیں گے۔فَلَوْ كَانَتْ ذُنُوبُكَ عَدَدَ نُجُومِ السَّمَاءِ، أَوْ عَدَدَ الْقَطْرِ، أَوْ عَدَدَ رَمْلِ عَالِجٍ، أَوْ عَدَدَ أَيَّامِ الدَّهْرِ لَغَفَرَهَا اللَّهُ لَكَ۔(مصنّف عبد الرزاق:5004) آپ ﷺ نے اپنے چچا حضرت عباس کو اِس نماز کے بارے میں بتاتے ہوئے اِسےتحفہ ، بخشش اور خوشخبری قرار دیا : يَا عَبَّاسُ، يَا عَمَّاهُ، أَلَا أُعْطِيكَ، أَلَا أَمْنَحُكَ، أَلَا أَحْبُوكَ، أَلَا أَفْعَلُ بِكَ عَشْرَ خِصَالٍ۔ (ابوداؤد:1297)ائْتِنِي غَدًا أَحْبُوكَ، وَأُثِيبُكَ، وَأُعْطِيكَ۔(ابوداؤد:1298) («»«»«»(«»«»«»(