کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
(4)قعدہ اولیٰ میں ”عبدہ و رسولہ“ تک پڑھا جاتا ہے ، اس سے زیادہ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍتک پڑھنے کی صورت میں سجدہ سہو لازم ہوجائے گا ۔ (4)قعدہ اولیٰ میں آخر تک(درود اور دعاؤں تک) پڑھنا افضل ہے ۔لیکن یہ صرف سنن غیر مؤکدہ اور نوافل کے اندر ہے ، سنن مؤکدہ اور واجب فرض کی طرح ہیں ۔ (5)صرف ایک مرتبہ شروع میں ثناء اور تعوّذ پڑھا جائے گا ۔ (5)ہر شفع ثناء اور تعوّذ سے شروع کرنا افضل ہے ۔ یہ حکم سنن غیر مؤکدہ اور نوافل کے لئے ہے ۔ (6) اس میں کمی یا زیادتی کرنا جائز نہیں ۔ (6)تکبیر تحریمہ سے پوری نماز لازم نہیں ہوتی ، شفع میں کمی یا زیادتی کی جاسکتی ہے ۔ جیسے : چار رکعت کی نیت کر کے پہلے شفع میں سلام پھیرا جاسکتا ہے ، اسی طرح دو کی نیت کرکے چار بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔ (7)بلا عذر بیٹھ کر پڑھنا درست نہیں ، اس سے نماز نہیں ہوتی ۔ (7)بغیر عذر کے بھی بیٹھ کر نماز ہوجاتی ہے ، البتہ کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کے مقابلے میں آدھا ثواب ملتا ہے ، اور عُذر ہو تو ثواب بھی پورا ملتا ہے۔ (8) فرض نماز بغیر عذر کے سواری پر بیٹھ کر پڑھنا (جبکہ رکوع اور سجدہ کا اشارہ کیا جارہا ہو)درست نہیں۔ (8) نفل نمازخارجِ مصر میں سواری پربیٹھ کر پڑھنادرست ہے ، حتی کہ استقبالِ قبلہ بھی ضروری نہیں ۔