کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مراد واجب لغیرہٖ نمازیں ہیں اور اِسی میں مؤکّدہ و غیر مؤکدہ سنتیں بھی شامل ہیں ، پس یہ تمام نمازیں اوقاتِ مکروہہ ثلاثہ میں پڑھنا جائز نہیں ،لیکن اگر کسی نے پڑھ لیں تو کراہت کے ساتھ منعقد ہوجائیں گی۔اب ذیل میں ہر ایک نماز کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں : نمازِ جنازہ:جبکہ مکروہ اوقات میں ہی تیار ہوا ہو ، پڑھ سکتے ہیں ، مکروہ بھی نہیں ، ہاں اگر پہلے سے تیار ہوچکا ہو اور اِن اوقات ِ مکروہہ تک تاخیر کی جائے تو مکروہ ہوگا ، لیکن پھر بھی مزید تاخیر کرنے کی ضرورت نہیں ، اُسی مکروہ وقت میں ہی پڑھ لینا چاہیئے ۔(شامیہ :1/374) سجدہ تلاوت:جبکہ مکروہ اوقات میں ہی اُس کی تلاوت کی گئی ہو ، یہ بھی مکروہ وقت میں اداء ہوجائے گا ،لیکن مکروہ تنزیہی ہے، یعنی بہتر ہے کہ مکروہ وقت کے گزرنے کے بعد اداء کیاجائے۔ عصر الیوم:اُسی دن کی عصر کی نماز پڑھنا ، لیکن اتنی تاخیر کرکے پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ نفل نماز :اگرچہ مکروہ تحریمی ہے ، لیکن کراہت کے ساتھ ہوجائے گی ، یعنی گناہ ہوگا اور غیر مکروہ وقت میں لوٹانا واجب ہوگا۔ واجب الطّواف: یعنی طواف کی دونوں رکعتیں اِن اوقات میں پڑھنا مکروہ ہے لیکن پڑھنے سے کراہت کے ساتھ واجب اداء ہوجائے گا ، یعنی گناہ گار ہوگا اور غیر مکروہ وقت میں لوٹانا واجب ہوگا۔اِس لئے مکروہ وقت کے بعد اداء کرنا چاہیئے۔