کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فرمایا جب تم نماز کی طرف اٹھو تو وضو پورا کرو،پھر کعبے کو منہ کرو،پھرتکبیر کہو،پھر جس قدر قرآن آسان ہو پڑھ لو،پھر رکوع کرو حتی کہ رکوع میں مطمئن ہوجاؤ پھر اٹھو حتی کہ سیدھے کھڑے ہو جاؤ پھر سجدہ کرو حتی کہ سجدے میں مطمئن ہوجاؤ،پھر اٹھو حتی کہ اطمینان سے بیٹھ جاؤ پھر سجدہ کرو حتی کہ سجدے میں مطمئن ہوجاؤ پھر اٹھو حتی کہ اطمینان سے بیٹھ جاؤ۔اور ایک روایت میں ہے پھر اٹھو حتی کہ سیدھے کھڑے ہوجاؤ پھر اپنی ساری نماز میں یہی کرو ۔(بخاری:793) حضرت حذیفہ نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ نماز میں رکوع سجدہ صحیح طور پر نہیں کر رہا تھا تو آپ نے فرمایا :تم نے نماز نہیں پڑھی ، اور اگر اس حالت میں تمہارا انتقال ہوگیا تو اللہ تعالی نے محمد ﷺ کو جس فطرت پر پیدا کیا ہے اس کے خلاف پر مروگے ۔رَأَى حُذَيْفَةُ رَجُلًا لَا يُتِمُّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ، قَالَ: مَا صَلَّيْتَ وَلَوْ مُتَّ مُتَّ عَلَى غَيْرِ الفِطْرَةِ الَّتِي فَطَرَ اللَّهُ مُحَمَّدًا ﷺعَلَيْهَا۔(بخاری:791) نبی کریم ﷺ ایک دفعہ اپنے حجرہ مبارکہ سے باہر تشریف لائے تو ایک شخص کو مسجد میں دیکھا جو نماز میں اچھی طرح رکوع و سجدہ نہیں کر رہا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا ’’ اس شخص کی نماز قبول نہیں کی جاتی جو رکوع سجدہ اچھی طرح نہیں کرتا ‘‘۔خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَأَى فِي الْمَسْجِدِ رَجُلًا لَا يُتِمُّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُقْبَلُ صَلَاةُ رَجُلٍ لَا يُتِمُّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ»۔(طبرانی اوسط:4863) نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ بد ترین چوری کرنے والا شخص وہ ہے جو نماز میں سے بھی چوری کرے ،صحابہ کرام نے عرض کیا کہ نماز میں سے کیسے چوری کرے گا ؟ارشاد فرمایا :اس کا رکوع اور سجدہ اچھی طرح سے نہ کرے ۔«أَسْوَأُ النَّاسِ سَرِقَةً الَّذِي يَسْرِقُ صَلَاتَهُ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَكَيْفَ